گوجرانوالہ: مبینہ توہین مذہب پر چار احمدی ہلاک

Gujranwala

Gujranwala

گجرانوالا (جیوڈیسک) گوجرانوالا میں مبینہ توہین مذہب پر مشتعل ہجوم کے حملے میں چار احمدی خواتین اور بچے ہلاک جبکہ چار زخمی ہو گئے۔

اتوار کی رات کہ مشتعل ہجوم نے سماجی نیٹ ورک کی ویب سائٹ فیس بک پر مبینہ طور پر ’توہین آمیز مواد کی اشاعت‘ کے بعد احمدیوں کے 5 گھر نذرِ آتش کر دیے۔

رپورٹ کے مطابق، ہلاک ہونے والوں میں ایک 55 سال سے زیادہ عمر کی خاتون بشیراں، ایک کم سن بچی کائنات، 7 سالہ بچی حرا اور ایک حاملہ خاتون کے پیٹ میں دم گھٹنے سے بچہ بھی ہلاک ہوا۔ حملے میں زخمی ہونے والوں کی ضلعی ہیڈ کواٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں اُن کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

گوجرانوالا میں پیپلز کالونی سرکل کے ڈی ایس پی کے حوالے سے بتایا کہ ایک احمدی نوجوان کی جانب سے فیس بک پر مبینہ توہین آمیز مواد کی اشاعت کے بعد ہجوم نے احتجاج کرنا شروع کیا۔ بعد میں اس مشتعل ہجوم نے احمدیوں کے گھروں کو آگ لگانا شروع کر دی۔

پولیس اور عینی شاہدین کے مطابق اس علاقے میں احمدیوں کے سات سے آٹھ گھر ہیں اور واقعے کے بعد یہ سب خاندان روپوش ہو گئے ہیں۔