کوئٹہ (جیوڈیسک) جنوبی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ نے کہا ہے کہ رواں سال جنوری سے کوئی سیکورٹی ایجنسی لوگوں کو قتل کرنے اور ان کی لاشیں پھینکنے میں ملوث نہیں۔
جنرل جنجوعہ نے اتوار کو سینئر صحافیوں کے لیے ایک افطار ڈنر میں سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے صوبائی حکومت کو معاملے کی تحقیقات کرنے کے لیے لکھا ہے۔
سیکورٹی فورسز کو الزام دینے کے بجائے اس معاملے کی تحقیقات ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ افغان خفیہ ادارہ کوئٹہ اور بلوچستان کے دوسرے حصوں میں قتل اور لاشیں پھینکنے میں ملوث ہے۔ جنرل جنجوعہ نے کہا کہ افغان خفیہ ایجنسی طالبان سمیت اپنے مخالفین کو قتل اور ان کی لاشیں مختلف علاقوں میں پھینک رہی ہے۔
تاہم، ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز صوبے میں امن و امان کی صورتحال بگاڑنے کی خواہش مند افغان فورسز کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ بھی اپنے مخالفین کو قتل کر رہے ہیں۔’ کچھ لوگوں نے پنجاب سے لاشیں لا کر بلوچستان میں پھینکیں’۔
جنرل کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان بہتر ہوا ہے لیکن صورتحال کو مکمل طور پر نارمل کرنے کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔ عوام کو متحد کرنے اور اختلافات ختم کرنے کے لیے فوج، سیاسی پارٹیوں، سول سوسائٹی اور میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
افطار ڈنر میں جنرل آفسر کمانڈنگ میجر جنرل آفتاب خان، میجر جنرل ماجد احسان، فرنٹئیر کارپس آئی جی میجر جنرل اعجاز شاہد، آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر ٹیپو کریم اور دوسرے سینئر فوجی افسران میں شامل تھے۔