لاہور : امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس آئین اور بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اسلام آباد کو فوج کے حوالے کرنا جمہوریت اور سیاسی حکومت کی ناکامی اور فوج کو سیاسی معاملات میںمداخلت کا موقع فراہم کرنا ہے۔ جمہوری حکومیتں سیاسی معاملات کا مقابلہ جمہوری اور سیاسی طریقوں سے کرتی ہے فوج کوآگے لانا جمہوری قوتوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔
عید کے بعد اپنا ایجنڈا لے کر عوام کے پاس جائوں گا،ایسا ایجنڈا جس میں ہسپتالوں میں مریض ، تھانوںمیں مظلوم ، تعلیمی اداروں میںطالب علم اور بے بس و بے کس لوگ وی آئی پی ہوں گے ۔ اسرائیل امریکی اور مغربی ممالک کی سرپرستی میں فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی کررہاہے۔اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اسے تسلیم کرانے کے لئے اسرائیلی حکومت فلسطین کے نہتے مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلتی رہتی ہے۔اسرئیلی مظالم کوروکنے کے لئے امت مسلمہ کومتحدہوکر اپناکردار اداکرناہوگا۔ اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف یواین او اورانسانیت کے علمبردار ممالک کی خاموشی معنی خیز ہے۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل منصورہ کے پریس ریلیز کے مطابق وہ دیر پائیں کے علاقوں جندول ، تحصیل خال ، تیمرگرہ اور شرینگر میںمختلف عوامی اجتماعات سے خطاب کر رہے تھے۔
سراج الحق نے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شدید گرمی اور رمضان میں دس لاکھ لوگوں کو بے گھر کرنے کی حکومت براہ راست ذمہ دار ہے۔ قومی قیادت نے نوازشریف کو مذاکرات کا مینڈیٹ دیا تھا مگر حکومت نے بیرونی دبائو پر عجلت میں آپریشن شروع کر کے قومی امنگوں کا خون کیا اور آپریشن سے پیدا ہونے والے مصائب و مشکلات کو نظر انداز کر کے آئی ڈی پیز کو بے یارومدد گار چھوڑ دیا ہے۔