دمشق (جیوڈیسک) شام کے آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے حوالے سے بتایا ہے کہ الباب نامی شہر میں کھولے گئے اس شادی دفتر میں القاعدہ کے ریڈیکل جنگجووں سے شادی کی خواہش مند کنواری یا بیوہ خواتین اپنا نام اور پتہ درج کرا سکیں گی۔
حلب شہر کے شمال میں واقع اس شادی دفتر کے قیام کے بارے میں آزادانہ طور تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ اس شادی دفتر میں خواتین کے اندارج کے بعد جنگجو بذات خود ان کے گھر جا کر ان کے گھر والوں سے باقاعدہ طور پر ان کا ہاتھ مانگ سکیں گے۔
آبزرویٹری نے الباب کے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ شام کے شورش زدہ علاقوں میں فعال جنگجو شادی کرنے کی غرض سے خواتین تلاش کر رہے ہیں بلکہ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ وہ خواتین سے زبردستی شادیاں بھی کر رہے ہیں۔