ہیروشیما پر ایٹم بم گرانے والا آخری رکن بھی چل بسا

Hiroshima

Hiroshima

جارجیا (جیوڈیسک) تھیوڈور فان کِرک کا انتقال امریکی ریاست جارجیا میں واقع ان کے گھر میں ہوا۔ فان کِرک کی آخری رسومات امریکی ریاست پنسلوانیا میں واقع ان کے آبائی علاقے تارتھمبر لینڈ میں 5 اگست کو ادا کی جائیں گی۔

ایٹم بم گرانے والی ٹیم میں وہ نیویگیٹر کی ذمہ داریاں نبھا رہے تھے۔ اس بم کے نتیجے میں پھیلنے والی تباہی کے تناظر میں بعد ازاں انہوں نے کہا تھا کہ ”وہ دوبارہ کبھی بھی ایٹم بم کا استعمال ہوتے نہیں دیکھنا چاہتے۔

تاہم ہیروشیما پر گرائے گئے ایٹم بم کا دفاع کرتے ہوئے فان کِرک کا کہنا تھا کہ ”انہیں اس حوالے سے کوئی افسوس نہیں کیونکہ اس باعث دوسری عالمی جنگ تھمی تھی۔ اس بم نے جانیں بچائی تھیں کیونکہ دوسری صورت میں جاپان میں جاری تباہی کے نتیجے میں وہاں زیادہ ہلاکتیں ہوتیں”۔ فان کِرک ”امریکی بی ٹو سپر فورٹرس انولا گے” کی اس 12 رکنی ٹیم کا حصہ تھے جس نے دوسری عالمی جنگ میں ہیروشیما پر”لِٹل بوائے” نامی ایٹم بم گرایا تھا۔

اس وقت اس شہر میں کل ساڑھے تین لاکھ باشندے سکونت پذیر تھے جن میں سے ایک لاکھ چالیس ہزار مارے گئے تھے۔ امریکا نے 9 اگست 1945ء کو ناگاساکی پر دوسرا ایٹم بم گرایا تھا جس کے نتیجے میں کم از کم 80 ہزار افراد مارے گئے تھے۔

اس امریکی کارروائی کے نتیجے میں 15 اگست 194ء کو جاپان نے شکست تسلیم کر لی تھی اور یوں دوسری عالمی جنگ اپنے اختتام کو پہنچی تھی۔