مری (جیوڈیسک) شام ہوتے ہی مری میں سیاحوں کا رش ایک بار پھر بڑھ گیا۔ مری جانے والی سڑک پر ہزاروں گاڑیوں کا ہجوم ہے۔ جو لوگ تکلیف اٹھا کر مری پہنچ گئے وہ بھی کہتے ہیں کہ مری کے خوبصورت موسم نے عید کا مزا دوبالا کر دیا ہے۔عید کی لمبی چھٹیاں اور ملکہ کوہسار مری کا دلفریب اور خوشگوار موسم ایسے میں سیاحوں کی ایک بہت بڑی تعداد مری جاپہنچی ہے۔
سیاحوں نے موسم کا مزہ تو لوٹا لیکن ہوٹلز میں گنجائش نہ ہونے کے باعث گذشتہ روز 20 ہزار سیاحوں کو رات سڑکوں پر گذارنا پڑی۔ چیف ٹریفک آفیسر مری شعیب خرم نے جیو نیوز کو بتایا کہ سیاحوں کی ایک بڑی تعداد کے مری پہنچ جانے کی وجہ سے ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ٹریفک کنٹرول کے لئے 500 سے زائد ٹریفک وارڈنز تعینات کئے گئے ہیں جو ٹریفک کا نظم ونسق سنبھالے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بے انتہا رش اور ہوٹلز میں گنجائش نہ ہونے کے باعث سیاحوں کو گذ شتہ رات سڑکوں پر گذارنا پڑی۔
دوسری طرف سیاحوں نے ہوٹلز مالکان اور ٹرانسپورٹرز کی جانب سے زائد وصولیاں کئے جانے کی شکایات کی ہیں۔ سیاحوں کی شکایات پر جب میڈیا نے کوریج کی کوشش کی تو ایک ہوٹل کے ملازمین نے میڈیا کے نمائندوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی۔