تہران (جیوڈیسک) ایران میں شراب نوشی کے تدارک اور شراب پینے والوں کی بحالی کے لیے سرکاری سطح پر پہلے سینٹر کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔ امریکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ بحالی سینٹر تہران یونیورسٹی کے میڈیکل اسکول میں بنایا گیا ہے۔
رپورٹ میں ڈاکٹر رضا سرگولزئی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ایرانیوں میں شراب نوشی میں اضافے کے باعث اس سینٹر کے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ اسلام میں شراب نوشی کی ممانعت ہے اور ایران میں اس پر قانونی طور پر پابندی عائد ہے مگر اس کی قانون کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے جس پر حکومتی سطح پر یہ اقدام کیا گیا ہے کیونکہ بڑے پیمانے پر شراب نوش کی جانے کی رپورٹس سامنے آرہی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرکاری سطح پر تو ایسے اعداد وشمار موجود نہیں ہیں تاہم مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ فروری 2013 میں ایران کی پولیس کے سربراہ اسماعیل احمدی مقدم نے کہا تھا کہ ایران میں 2 لاکھ افراد شراب نوشی کے عادی ہیں۔