اسلام آباد (جیوڈیسک) ایف بی آر نے ٹیکس چوری میں ملوث ادارہ منہاج القرآن اور عوامی تحریک کے 16 سے زائد سرگرم رہنماؤں کیخلاف 40 کروڑ روپے ٹیکس واجبات کی ریکوری کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
ایف بی آرکے سینئر افسر بورڈ کی طرف سے آمدنی چھُپا کر ٹیکس ادا نہ کرنے پر ادارہ منہاج القرآن کے 16 سے زائد سرگرم رہنماؤں کو ٹیکس چوری کرنے پر انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن 122(1) اور 122(5) کے تحت نوٹس جاری کیے گئے تھے مگر ان رہنماؤں کی طرف سے کسی قسم کی دستاویزات فراہم نہیں کی گئیں۔
23 جون 2014 کو مذکورہ ٹیکس دہندگان کو دوبارہ مہلت دی گئی اور دس جولائی 2014 تک ثبوت اور ریکارڈ فراہم کرنے کا کہا گیا تھا مگر مذکورہ مدت کے دوران بھی ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا اور نہ ہی ٹیکس بچانے کیلیے چھُپائی گئی آمدنی کے بارے میں کچھ بتایا گیا جس پرتیسری مہلت دی گئی اور اٹھارہ جولائی تک موقع دیا گیا مگر اس کے باوجود عملدرآمد نہیں کیا گیا۔
ان افراد سے بینک اکاؤنٹس اوراکھٹے کئے جانے والے عطیات و خیرات کی رقوم کی منتقلی سے متعلق ریکارڈ مانگا گیا تھا اور واضح طور پر بتایا گیا تھا کہ مذکورہ ٹیکس دہندگان کا آڈٹ کیا جائیگا اورکسی قسم کی گڑ بڑ پر ان کیخلاف قانونی کارروائی کی جائیگی۔
ایف بی آرکے مذکورہ افسر نے بتایا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد اسیسمنٹ آرڈر جاری کیے گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا اگر ٹیکس واجبات جمع نہ کروائے گئے تو مذکورہ افرادکے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے جائیں گے اور جائیداد بھی ضبط کی جاسکے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ ادارہ منہاج القرآن کے ایچ بی ایل ماڈل ٹاؤن لاہورکے بینک اکاؤنٹ نمبر 0545-79000672-10 میں منہاج القرآن البُستار فرینکفرٹ سے 24 دسمبر 2012 سے گیارہ جون 2014 تک مجموعی طور پر 74 ہزار آٹھ سو تین یورو منتقل ہوئے جبکہ بینک اکاؤنٹ نمبر 0545-05010389-10 میں سات نومبر 2012 سے چودہ جنوری 2014 تک مجموعی طور پر 97 ہزار تین سو چھبیس ڈالر منتقل ہوئے ہیں۔ذرائع نے بتایا۔
کہ ادارہ منہاج القرآن اور عوامی تحریک کے ایف بی آرکو دستیاب شواہدکے مطابق ادارہ منہاج القرآن کے ڈائریکٹر فنانس و ڈاکٹر طاہر القادری کے قریبی ساتھی عدنان جاویدکی طرف سے لاہور میں اکیس کینال کا فارم ہاؤس خریدا گیا جس کی موجودہ قیمت پچاس لاکھ روپے کنال کے حساب سے ساڑھے دس کروڑ روپے ہے جبکہ تیرہ لاکھ روپے فی کنال کے حساب سے یہ فارم ہاؤس خریدا گیا۔یہ خالی پلاٹ ہے جس کی صرف فرنٹ کی دیوار تعیمر ہوئی ہے۔
جس پر میاں زاہد اسلام نامی شخص کا موبائل نمبر درج ہے اور یہ شخص طاہر القادری کا قریبی رشتے دار ہے ۔دستاویز کے مطابق جن لوگوں کیخلاف تحقیقات اور ٹیکس معاملات کی چھان بین کی گئی ان میں طاہر القادری، حسن محی الدین، محمد مصطفیٰ ولد احمد، داؤد حسین ولد منظور حسین۔
فضل حسین ، حسین محی الدین قادری، فضل حسین ولد شاہ نواز، محمد عدنان جاوید ولد محمد جاوید، رحیق احمد عباسی ولدگل فرید عباسی، محمد مصطفیٰ ولداحمد، زاہد فیاض ولد فیاض حسین، فضل حسین ولد شاہ نواز، غزالہ حسن قادری ولد عبدالغفور، منظور حسین ولد غُلام رسول، جاوید اقبال ولد محمد نواز، شاہد لطیف ولد محمد لطیف، رانا جاوید مجید، حافظ شیخ امین الدین، محمد سلیم ولد محمد نذیر، محمد احمد، تنویر احمد صدیقی ولد سعید احمد صدیقی اور محمد طاہر عرفان ولد غلام مصطفیٰ بدرشامل ہیں۔