بن غازی (جیوڈیسک) لیبیا کے شہر بن غازی میں جاری لڑائی کے دوران مزید 31 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ انصار الشریعہ نے علاقے میں اسلامی امارت کا اعلان کردیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق لیبیا کے اہم شہر بن غازی میں حریف عسکری گروپوں کے مابین بدترین لڑائی جاری ہے۔
اس دوران دونوں اطراف سے جدید اسلحہ استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ تازہ لڑائی میں مزید 31 افراد مارے گئے ہیں، دوسری طرف لیبیا کی اسلامی عسکریت پسند گروپ انصار الشریعہ نے بن غازی شہر پر قبضے کے اعلان کے ساتھ ہی شہر میں اسلامی امارت کے قیام کا اعلان کر دیا ہے، لیبیا کے ایک سابق فوجی جنرل خلیفہ حفتر نے اس گروپ کے دعوے کی تردید کی ہے۔
دریں اثنا متعدد ملکوں نے اپنے شہریوں اور سفارتی عملے کو وہاں سے نکالنا شروع کر دیا، یونان نے اپنے سفارتی عملے اور شہریوں کے انخلا کیلیے بحری جہاز روانہ کر دیا۔
ادھرتیونس نے لیبیا کے ساتھ اپنی سرحد پر فوج کو ہائی الرٹ کر دیا اور ضروت محسوس ہونے پر اپنی سرحد بند کرنے کا بھی عندیہ دیا ہے، برطانیہ، فرانس، یونان اور چین نے بھی اپنے اپنے شہریوں کو بحران زدہ اس ملک سے نکل جانے کا حکم دیا ہے۔