غزہ (جیوڈیسک) اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کو عالمی برادری روکنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری فلسطینیوں کی نسل کشی میں 27 روز کے دوران 1712 فلسطینی شہید جبکہ 9 ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔
جنگ بندی کا کوئی وعدہ وفا نہیں ہوتا اسرائیلی فوج جب چاہتی ہے معصوم فلسطینیوں پر بمباری شروع کر دیتی ہے۔ رات گئے خان یونس میں فضائی حملے میں 4 فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اب تک جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں میں 296 بچے شامل ہیں ان میں سے 203 بچوں کی عمر 12 سال سے بھی کم تھی۔ ادھر اسرائیلی فوج نے دو روز قبل لاپتا ہونے والے فوجی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
اسرائیل نے حماس پر اپنے فوجی کی گرفتاری کاالزام عائد کیا تھا۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج اپنے شہریوں کے تحفظ کی خاطر امن بحال کرنے کے لیے کام کرتی رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل سرنگیں تباہ کرنے کے بعد بھی غزہ کی جنگ کو برقرار رکھنے کے لیے تیار ہے۔
امریکی سینیٹ کی جانب سےاسرائیل کے “آئرن ڈوم ” دفاعی نظام کو مزید فعال بنانے کے لیے 225 ملین ڈالر کی امداد کی منظوری پر اسرائیلی وزیر اعظم نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کی زبردست حمایت کر رہا ہے۔ دوسری جانب حماس کے ترجمان نے اپنے مقاصد کے حصول تک مزاحمت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔