ملا عرفانی کے اثاثوں کی انکوائری کرائی جائے، قیصر حسین

Qaiser Hussain

Qaiser Hussain

اسلام آباد (جیوڈیسک) ائیر مارشل (ر) قیصر حسین نے کہا ہے کہ ملا عرفانی کی انکوائری کی جائے اور پچھلے 14 سال سے مرکزی مسجد امام بارگاہ اور مدرسہ کے 50 کروڑ روپے فنڈز کا آڈٹ کیا جائے ، ملا عرفانی کی ذاتی مقاصد کے لئے بنائی گئی فورسز پاسداران اور فیڈریشن کو ختم کیا جائے۔

ہفتہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے ائیرمارشل (ر) قیصر حسین، سید افتخار حسین پیپلز یوتھ پارا چنار، سابق آئی جی سید اعجازحسین نے میڈیا کو بتایا کہ یہ کوئی فرقہ وارانہ معاملہ نہیں، صرف اور صرف ٹرسٹ کے فنڈز کا معاملہ ہے جسے فرد واحد چلا رہا ہے جبکہ 14 سال قبل یہ مقامی افراد کی دو تنظیموں کے زیرکنٹرول تھا۔ مقررین نے کہا کہ پارا چنار کی مرکزی مسجد امام بارگاہ اور مدرسہ جس کا کنٹرول پچھلے 14 سال سے ملا نواز عرفانی نے سنبھالا ہوا ہے۔

جس کی ماہانہ آمدنی ایک کروڑ سے زائد ہے اس فنڈ کو ملا اپنے ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کرتا ہے اور اس نے اپنی دو ذاتی فورسز قائم کی ہوئی ہیں جن کو اسی فنڈ سے تنخواہیں دی جاتی ہیں۔ ملا عرفانی گلگت کے دین پور کا ایک غریب رہائشی تھا جو اس وقت اسلام آباد، گلگت اور دین پور میں جائیدادوں اور کئی گاڑیوں کا مالک بن چکا ہے۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ اس فنڈ کا آڈٹ کیا جائے اور ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا فنڈ واپس ٹرسٹ میں جمع کروایا جائے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مولوی نواز عرفانی کو کرم ایجنسی سے ہمیشہ کیلئے علاقہ بدر کیا جائے اور کرم ایجنسی میں ایک غیر جانبدار مقامی ملا کو تعینات کیا جائے ۔ تمام منجمد اکائونٹس طوری، بنگش اقوام کی نئی غیر جانبدارانہ انجمن کو ٹرانسفر کئے جائیں۔