پیر محل کی خبریں 4/8/2014

 Pir Mahal

Pir Mahal

پیرمحل (نامہ نگار) ڈاکٹر ہارون مجید معروف معالج نے اپنے بیان میں کہا ہیپاٹائٹس جگر کی سوجن کی بیماری ہے ایسے خطرناک قسم کے موذی مرض کا بروقت تشخیص سے علاج ممکن ہے اس بیماری کی کوئی ظاہری علامت نہیں۔ لہذا یہ اندر ہی اندر جڑپکڑتی رہتی ہے۔ 80 فیصد لوگ آخر تک اپنے جسم میں اس خطرناک وائرس کی موجودگی سے بے خبر رہتے ہیں دنیا بھر میں قریباً 17 کروڑ لوگ اس موذی مرض کا شکار ہیں جبکہ ہر سال 40 لاکھ افراد کا اضافہ ہو رہا ہے۔ دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کی تعداد ایک کروڑ ہے جبکہ 20 لاکھ افراد کا سالانہ اضافہ ہو رہا ہے۔ ہیپاٹائٹس سی کی علامتوں میں تھکاوٹ اور کمزوری، وزن میں کمی، بھوک کا خاتمہ، جوڑوں میں درد، فلوجیسی علامتیں مثلاً بخار، سر درد پسینے چھوٹنا، ذہنی پریشانی، توجہ مرکوز کرنے میں دشواری، جگر کے پاس درد کا احساس شامل ہیں۔ ہیپاٹائٹس سی میں صرف تھکاوٹ کا مرض بھی بڑی علامت ہے اس میں یرقان کی علامات یعنی آنکھوں کی سفیدی میں پیلاہٹ جلد کی رنگت ذرد ہوتی ہے نہ پیشاب کا رنگ گاڈھا نارنجی ہوتا ہے اس بیماری میں جگر کے خلیات گل جاتے ہیں اور اگر اس پاس کی نسیں سخت ہو جاتی ہیں یہ وائرس خون کے راستے جسم میں داخلی ہوتا ہے جس کیلئے عام ذریعہ استعمال شدہ سرنج ہوتی ہے سرنج کے ذریعے منشیات کا استعمال کرنے والے لوگ اس مرض کا زیادہ شکار ہوتے ہیں کان، ناک، چھروانے یا بدن گروانے یا شیو بنانے والے آلات بھی اگر متاثرہ ہوں تو متعلقہ فرد میں یہ وائرس منتقل ہو جاتا ہے مریض کی کنگھی اور دیگر اشیاء سے بچنا چاہئے۔ انتقال خون بھی اس مرضی کے پھیلائو کی ایک وجہ ہے ایسے خطرناک قسم کے موذی مرض کابروقت تشخیص سے علاج ممکن ہے جوکسی بھی مستندمعالج سے کروانا چاہیے۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) ملک کی ترقی ، خودمختاری اور آزادی کی بقاپائیدار تعلیمی ترقی سے ہی ممکن ہو سکتی ہے تعلیمی ترقی کیلئے اجتماعی مفادات کی حامل معیاری منصوبہ سازی ضروری ہے . شعبہ تعلیم میں ابتک کی جانے والی حکومتی سرمایہ کاری میں مزید اضافہ نہایت لازمی وناگزیر ہے حکومت تعلیم کے بجٹ میں آبادی کے تناسب سے خاطر خواہ اضافہ کرے ان خیالات کا اظہار محمد انجم ضلعی نائب صدر پنجاب ٹیچر زیونین نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگومیں کیا . انہوںنے کہا تعلیمی شعبے کو سیاسی مداخلت سے پاک کیا جائیتعلیمی اداروں کی زوال پذیری کے بنیادی اسباب وجوہات تلاش کرتے ہو ئے مثبت حکمت عملی طے کرنی ہوگی اساتذہ کی مضبوط معاشی خودکفالت کو تعلیم کی ترقی سے مشروط کرکے تعلیمی اداروں کی کارکردگی ، تعلیمی ترقی میںخاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے انہوںنے کہا کہ ضلع بھر میں تعلیم کے فروغ کے لیے مثالی اقدامات کی ضرور ت ہے تاکہ کم ازکم پرائمر ی سطح پر ضلع بھر میں کوئی بچہ تعلیم سے محروم نہ رہ جائے اس کے لیے عوام الناس کا تعاون ضروری ہے اساتذہ کو چاہیے کہ وہ طلبا ء کو معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے لگن اور محنت سے اپنے فرائض انجام دیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) محکمہ لائیو سٹاک کی غفلت یا لاپرواہی عطائی ویٹرنری ڈاکٹر بن کرمویشیوں کو موت باٹنے لگے تفصیل کے مطابق محکمہ لائیو سٹاک کے افسران کی غفلت کے باعث کوالیفائیڈڈاکٹرز جوکہ ڈی وی ایم کی ڈگری پاس شدہ ہوتے ہیں کے ہوتے ہوئے عطائی ویٹرنری ڈاکٹر ،جوکہ ویلیج ورکرکاعام کورس جوکہ افزائش نسل سنٹرز میں یا گورنمنٹ کے حیوانات شفاخانے میں دوہفتے کا کور س جانوروں کی دیکھ بھال کے لیے کروایاجاتاہے پاس کرکے دیہاتوں میں سرعام پریکٹس کررہے ہیںدیسی آلات سے مویشیوں کا آپریشن تک کررہے ہیں جس سے لاکھوں روپے مالیت کے جانورعطائی ویٹرنری ڈاکٹر ز کے اناڑی پن کا شکار ہورہے ہیں بیان کیا گیا ہے محکمہ لائیو سٹاک نے کسی قسم کی کوئی پالیسی وضع نہیں کی جس سے ان اناڑی ویلیج ورکر کی سرعام پریکٹس سے متاثرین کا ازالہ ہوسکے متاثرہ کسانوں زمینداروں نے وزیر اعلٰی پنجاب میاں شہبازشریف سے مطالبہ کیا ہے کہ فی الفور محکمہ لائیوسٹاک کو متحر ک کرکے ان نان کوالیفائیڈ عطائی ویٹرنری ڈاکٹر ز کے خلا ف کاروائی کی جائے تاکہ لاکھوں روپے مالیت کے جانور ان کی غفلت کے باعث ہلاک ہورہے ہیں زمینداروںکو نقصان سے بچایا جا سکے۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) جگہ جگہ کتوں کے غول شہر ی آوارہ کتوں کے رحم وکرم پر کتوں کے کاٹنے سے متعدد شہری بزرگ خواتین زخمی فی الفور آوارہ کتوں کو تلف کرنے کی مہم چلائی جائے میاں اختر علی فقیر سماجی شخصیت تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر میں آوارہ کتوں کی مہم نہ چلانے کے باعث جگہ جگہ آوارہ کتوں کے غول بزر گ شہریوں بچے خواتین اور نمازیوں کو زخمی کرنے کا باعث بن رہے ہیں نان تحصیل ہیڈکوآرٹر پیرمحل کے اندر آوارہ کتوں کامسکن نان تحصیل ہیڈکوآرٹر انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بناہوا ہے تحصیل کونسل پیرمحل اور نان تحصیل ہیڈکوآرٹر انتظامیہ افسران کے سامنے آوارہ کتوں کے غول پھرتے نظر آتے ہیں مگر ان کو تلف کرنے کے لیے کوئی اقدامات نہ کیے گئے میاں اختر علی فقیر سماجی شخصیت نے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے کتوں کو تلف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) قومی ہاکی ٹیم کی بہتری کے لیے فاتح ہاکی ورلڈ کپ اولمپیئن رانامحمد شفیق خان کو پی ایچ ایف میں اہم ذمہ داری سونپی جائے سپورٹس تنظیمیں تفصیل کے مطابق رانامحمد شفیق جن کی پاکستان ہاکی ٹیم میں شمولیت سے پاکستان نے دنیا بھر کے اعزازات اپنے نام کرلیے تھے رانامحمد شفیق خان کی معاونت سے پاکستان نے ہندوستان کی سرزمین پر بھارت کو شکست سے دوچارکرکے تاریخی ورلڈ کپ حاصل کیا تھا ان کی خدمات سے خاطر خواہ فائد ہ نہ اٹھایا جاسکا قومی ہاکی ٹیم کی پے درپے شکست ہاکی ٹیم کو زوال سے نکالنے کے لیے پاکستان ہاکی ٹیم کو بہترین تجربہ کار مایہ ناز ایکسپرٹ کی ضرورت ہے جوکہ خود فیلڈ میں کامیابیوں کے جھنڈے بلند کرچکا ہو ا قومی ہاکی ٹیم کو زوال سے نکالنے کے لیے اور آئندہ کے ایونٹ کی تیاری کے لیے رانامحمد شفیق سابق ہاکی اولمپیئن موزوں ترین ہے سپورٹس تنظیموںنے صدر پاکستان ، وزیر اعظم پاکستان میاں نوازشریف سے مطالبہ کیا کہ فی الفور پی ایچ ایف میں رانامحمد شفیق کو اہم ذمہ داری سونپ کر ان کی خدمات سے خاطر خواہ فائدہ اٹھایاجائے
پیرمحل ( نامہ نگار ) عوامی حکومت کی دعویدار جماعت کونچلی سطح پر مسائل کے حل کے پیش نظر جلد ازجلد بلدیاتی انتخابات کرواکر عوام پر عوام کی حکومت عوام کے لیے کا نعرہ سچ ثابت کرنا ہوگا ان خیالات کا اظہار معروف سیاسی سماجی شخصیت منیر احمد شیخ ایڈووکیٹ جائنٹ سیکرٹری پیرمحل بارکونسل نے پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا انہوںنے کہا کہ جمہوری حکومت کی دعویدارجماعتوں کی طرف سے پچھلے سات سال سے بلدیاتی انتخابات نہ کرواکر عوام کونچلی سطح پر بنیادی مسائل کے حل سے محروم کیے رکھا اس سے قبل جنر ل پرویز مشرف کے متعارف کردہ بلدیاتی نظام میں اختیارات عوام کے منتخب نمائندوں کی بجائے بدستوربیور وکریسی کور ہے جس سے مسلسل 15سال پاکستان کے عوام نچلی سطح پر بلدیاتی نظام کے ثمرات سے محروم رہے جنر ل مشرف دور میں چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کے باعث اور صوبائی ضلعی مانیٹرنگ کمیٹیوں کو فعال نہ کرنے پر جنرل کونسلر سے لے کر ناظم تک ہر کسی نے بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے سپریم کورٹ پاکستان کی طرف سے حکم کے باوجود بلدیاتی انتخابات نہ کرواکر عوام کے اختیارات نچلی سطح پرسلب کرنے کی مذموم کوشش ہے وفاقی وصوبائی حکومت کو جمہوریت کے وسیع ترمفادمیںجلد ازجلد ایسا بلدیاتی نظام لاکر اختیارات نچلی سطح پر تفویض کرناہونگے جس سے عام آدمی کے مسائل عوام کی دہلیز پر حل ہوں۔۔