غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر فرانس اور برطانیہ بھی خاموش نہ رہ سکے

Gaza People

Gaza People

غزہ (جیوڈیسک) غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے معصوم فلسطینیوں کے لئے اسکول میں قائم اقوام متحدہ کے کیمپ کو نشانہ بنانے پر فرانس اور برطانیہ نے بھی مذمت کی ہے۔

فرانسیسی وزیر خارجہ لورینٹ فیبیوس نے غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں سیکیورٹی کے نام پر بربریت نہیں کر سکتا، اسرائیل اور فرانس کے درمیان دوستانہ تعلقات ہیں تاہم غزہ میں معصوم بچوں اور خواتین کے قتل عام کی کسی صورت حمایت نہیں کی جاسکتی اور صیہونی فوج کی جانب سے غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ غزہ اور اسرائیل کی صورتحال کا فوری طور پر سیاسی حل تلاش کیا جائے۔

دوسری جانب برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون بھی غزہ میں اسرائیلی بربریت پر خاموشی توڑتے ہوئے کہا کہ عالمی قانون واضح طور پر کہتا ہے کہ عام شہریوں کو نشانہ بنانا غیرقانونی ہے اور غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے جو کچھ کیا جارہا ہے وہ قابل مذمت ہے۔

دوسری جانب اسرائیل کے خلاف اورغزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں انگلینڈ، جرمنی، آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک میں مظاہرے کئے گئے جس میں صیہونی فوج کی بربریت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کے اسکول پر صیہونی فوج کی بمباری کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے جس کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے حملے کو ظلم اور سفاکیت قرار دیا تھا۔