اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان 4 ہزار 320 میگاواٹ کے داسو ہائی ڈرو پاور منصوبے پر کام کے آغاز کے لیے 4.3 ارب ڈالر کے قرضے کے معاہدے پر 18 اگست کو دستخط ہونگے۔
اس سلسلے میں تقریب کا انعقاد اسلام آباد میں ہوگا اور اس موقع پروزیراعظم میاں محمد نواز شریف بھی موجود ہونگے۔ اس ضمن میں وزارت خزانہ کے حکام نے بتایا کہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر سول ورک کے آغاز کے حوالے سے ایکشن پلان کو حتمی شکل دی جارہی ہے جس کے لیے عالمی بینک کا 10 ارکان پر مشتمل اعلی سطح کا جائزہ مشن پاکستان پہنچ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جائزہ مشن داسو ہائی ڈرو پاور پراجیکٹ سائٹ کے دورے پر موجود ہے اور تفصیلی دورے کے بعد مشن لاہور جائے گا جہاں واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) حکام کے ساتھ ملاقاتیں کرے گا جن میں داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا سول ورک شروع کرنے کے حوالے سے تفصیلات طے کی جائیں گی اور ورک پلان کو حتمی شکل دی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے ایکشن پلان کو حتمی شکل دینے کے بعد منصوبے پر کام کا آغاز ہوجائے گا جبکہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے عالمی بینک کا ایگزیکٹو بورڈ پاکستان کو 4.3 ارب ڈالر فراہم کرنے کی منظوری دے چکا ہے، اب اس قرضے کے استعمال اور منصوبے پر کام کے آغاز کے حوالے سے معاہدہ طے پائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی بینک کی طرف سے منظور کردہ قرضے میں سے 70 کروڑ ڈالر واپڈا کو دیے جائیں گے جو واپڈا کی طرف سے منصوبے کے آغاز کے لیے درکار مالی ضروریات پوری کرنے کے لیے خرچ کیے جائیں گے جبکہ 3 ارب 30 کروڑ ڈالر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے مقامی و بین الاقوامی سطح پر کی جانے والی خریداریوں اور کنٹریکٹرزکو ادائیگیوں کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے عالمی بینک کے ساتھ 18 اگست کو باضابطہ طور پر معاہدے پر دستخط متوقع ہیں۔