اسلام آباد (جیوڈیسک) اوآئی سی کے سیکریٹری جنرل ایادبن امین مدنی نے کہاہے کہ بھارت دنیا بھرمیں حق خودارادیت کی حمایت کرتا ہے مگر مقبوضہ کشمیر میں اس نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری عبدالمجید کی طرف سے دیے گئے ظہرانے کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوتے انھوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا سیاسی حل ہے اور اس میں کشمیری عوام بنیادی فریق ہیں۔
کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حق خودارادیت ملنا چاہیے، اوآئی سی کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھے گی، اوآئی سی کے علاوہ اسلامی ممالک پربھی کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کے لیے زوردیتے رہیں گے۔
ایاد بن امین مدنی نے کہا کہ اوآئی سی نے ہمیشہ ریاست جموں وکشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کی ہے اور کرتے رہیں گے، اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ نے اپنے گزشتہ اجلاس میں کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی بھرپور حمایت کااعادہ کیا تھا۔
انھوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پرابھی تک حل طلب مسئلہ ہے، اس مسئلہ کو زندہ رکھنے اور حل کرنے کیلیے سیاسی عمل جاری رہنا چاہیے، کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی تسلسل کے ساتھ حمایت کرتے ہیں اور جب تک کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت مل نہیں جاتا یہ وعدہ جاری رہے گا۔
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ او آئی سی نے کشمیر پر رابطہ گروپ بنایا اور کشمیریوں کواس میں ممبر کی حیثیت سے نمائندگی بھی دی، کشمیری عوام حق خودارادیت اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت کو سیاسی عمل میں شامل رکھنا ضروری ہے۔
بھارت عالمی برادری کا ذمے دار رکن ہونے کے ناطے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کااحترام کرے اور کشمیریوں کواسی طرح حق خودارادیت دے جیسے دوسرے لوگوں کاحق ہے۔ صدر آزاد کشمیر سردار محمد یعقوب خان نے کہا کہ اوآئی سی کی طرف سے کشمیرکاز کی مسلسل حمایت پر شکر گزارہیں، توقع ہے کہ اوآئی سی مسلم امہ کے مسائل کے حل کے لیے فعال کردار ادا کرے گی، انھوں نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کو آزاد کشمیر کے دورے کی دعوت بھی دی۔