اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن ٹربیونل نے وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ اور رکن قومی اسمبلی نواب وسان کے خلاف انتخابی عذر داری کی سماعت 16 اگست تک ملتوی کر دی۔
فاروق ایچ نائیک کا کہنا ہے کہ دوبارہ الیکشن اسمبلی تحلیل ہونے یا وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور ہونے پر ہو سکتے ہیں۔ الیکشن ٹربیونل میں وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ اور رکن قومی اسمبلی نواب وسان کے خلاف سید غوث علی شاہ کی انتخابی عذر داریوں کی سماعت ہوئی۔
قائم علی شاہ کے خلاف انتخابی عذداری پر ٹربیونل نے ایک گواہ کا بیان ریکارڈ کیا جبکہ نواب وسان کے خلاف انتخابی عذرداری پر دو گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے اور مزید سماعت 16 اگست تک ملتوی کر دی گئی۔
آئندہ سماعت پر مزید دو گواہوں کے بیانات قلمبند کئے جائیں گے۔سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ دوبارہ الیکشن اسی صورت میں ہو سکتے ہیں جب وزیر اعظم اسمبلی تحلیل کرائیں یا حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد ہو۔
سید غوث علی شاہ نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے اسی لئے چیف الیکشن کمشنر نے استعفٰی دیا تھا۔انتخابات میں دھاندلی کے خلاف پنجاب میں عمران خان اور سندھ میں ہم احتجاج کر رہے ہیں۔