لاہور (جیوڈیسک) فلم اسٹار میرا کو تماثیل تھیٹر کے منتظمین نے اپنے ہی سیکیورٹی گارڈ کے ہاتھوں شیشے پر فائرنگ کا ڈرامہ رچا کر کاسٹ سے الگ کر دیا۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ تماثیل تھیٹر پر نہ تو کسی نے فائرنگ کی اور نہ ہی کسی قسم کے دھمکی آمیزفون کالزموصول ہوئی ہیں۔ ایک روزقبل اتوار کی شب سیکیورٹی پرموجود گارڈ اپنی بندوق اس وقت چیک کررہا تھا جب شائقین ڈرامے کی بکنگ کے لیے کھڑکی کے باہرجمع تھے۔ اس دوران اچانک بندوق سے فائرہوا جو تماثیل تھیٹرکی عمارت کے شیشے کو لگا۔
اس موقع پر ڈرامے کے پروڈیوسر قیصر ثنا اللہ خان بھی موجود تھے جنہوں نے سیکیورٹی گارڈ کو آئندہ احتیاط کرنے کی ہدایات بھی جاری کی تھیں مگر اس فائر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اگلے ہی روز اچانک پہلے جھوٹی خبریں چلوائی گئیں اور دوسری جانب اداکارہ میرا کو یہ کہہ کر تھیٹر آنے سے روکا گیا کہ ہنی شہزادی اور ماہ نور کے گھر پر ہونیوالی فائرنگ کے بعد لاہور کے تمام تھیٹروں میں اسٹیج ڈرامے بند ہیں۔ ’’واضح رہے کہ ایک روز قبل تماثیل تھیٹر سمیت لاہور کے تمام تھیٹروں میں معمول کے مطابق ڈرامے پیش کیے گئے تھے‘‘۔ بعد ازاں میڈیا کے ذریعے یہ مشہور کردیا گیا کہ میرا نے دھمکیوں سے خوفزدہ ہو کر ڈرامہ چھوڑ دیا ہے۔
یاد رہے کہ اداکارہ میرا نے پہلی مرتبہ اسٹیج ڈرامے میں پرفارم کرنے کے لیے پندرہ روزہ اسپیل کا معاوضہ پندرہ لاکھ روپے طے کیا تھا لیکن اسے بطور ایڈوانس صرف پانچ لاکھ روپے دیے گئے اور اس کے عوض صرف چھ روز میں 12 شو میں پرفارم کروایا گیا۔
دوسری جانب پروڈیوسر کی جانب سے اداکارہ میرا کو پانچ لاکھ روپے کا چیک بھی دیا گیا ہے جو تاحال کیش نہیں ہوسکا۔ تماثیل تھیٹر لیجنڈ افضال احمد کا ہے اور اداکارہ میرا کو ان کا طے شدہ معاوضہ ادا نہ کرنے کے لیے جو ڈرامہ رچایا گیا اس سے تماثیل تھیٹر اور افضال احمد کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
اداکارہ میرا کوڈرامے کرنے سے روکنے کے لیے اگر دہشت گردیا دیگر عناصر نے کوشش کرنا ہوتی تو وہ عید سے پہلے ہی پروڈیوسروں کو فون کال کرتے اور تھیٹر پر حملہ بھی کرتے لیکن ایسا اس وقت ہوا جب عیدالفطر کے چھ روز میں منافع بخش کاروبار کر لیا گیا تھا۔