گوجرانوالہ: سنی اتحاد کونسل کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات الحاج مولانا محمد اکبر نقشبندی نے کہا ہے کہ حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ جگہ جگہ احتجاج جاری ہے۔ جماعت اہلسنت پاکستان کے مرکزی ناظم اعلیٰ پیر سید ریاض حسین شاہ پر قاتلانہ حملہ کھلی دہشتگردی ہے۔ علماء و مشائخ پر حملے ناقابل برداشت ہیں۔ بانیانِ پاکستان کی اولادوں کو دیوار سے لگانے کی ہر سازش ناکام بنا دینگے۔ پیر سید ریاض حسین شاہ نے ہمیشہ فرقہ واریت اور انتہا پسندی کے خلاف علم بلند کیا ہے۔ آپ پر حملہ بزدلانہ فعل ہے۔ جسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ پاکستان بچانے اور علماء و مشائخ اہلسنت کے دفاع کیلئے عاشقانِ مصطفےٰۖ کو گھروں سے نکلنا ہوگا۔
کالعدم تنظیموں کو قانونی طور پر نہ روکا گیا تو پھر عوام خود روکنے پر مجبور ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی مسجد نور میں منعقدہ سنی اتحاد کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صاحبزادہ پیر محمد دائود رضوی، الحاج سرفراز احمد تارڑ، مفتی محمد حسین صدیقی، مفتی غلام نبی جماعتی، حافظ محمد رفیق قادری، صاحبزادہ عمار سعید سلیمانی، مفتی محمد سعید رضوی قادری، غلام سرور حیدری، قاری محمد اعظم چشتی اور دیگر نے خطاب کیا۔ مولانا محمد اکبر نقشبندی نے کہاکہ خاندانی بادشاہت، جمہوریت نہیں بدترین آمریت ہے۔ حکمرانوں کے دعوے اوروعدے عوام کو مطمئن نہیں کرسکتے۔