اسرائیل نے غزہ کے اسکول اور اسپتال ملبے کا ڈھیر بنا دیے، فلسطینی سفیر

Palestinian Ambassador

Palestinian Ambassador

کراچی (جیوڈیسک) اسرائیل نے غزہ پر میزائل برسا کر 1900 فلسطینی شہید کر دیے ہیں جن میں خواتین اور معصوم بچوں کی تعداد زیادہ ہے، اسرائیلی بمباری سے غزہ تباہ ہو گیا ہے۔

غزہ کے عوام امداد کے منتظر ہیں،اسرائیل نے اسکولوں ،اسپتالوں اور رہائشی عمارتوں کو ملبے کا ڈھیر بنادیا لیکن اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور امریکی صدر اسرائیل کی مذمت پر بھی تیار نہیں ان خیالات کا اظہار فلسطینی سفیر ولید ابوعلی نے اسلام آباد سے ویڈیو لنک کے ذریعے جامعہ کراچی شیخ زید اسلامک سینٹر میں سیمینار’’مسئلہ فلسطین پس منظر وپیش منظر‘‘ سے خطاب میں کیا، ڈائریکٹر شیخ زید اسلامک سینٹر ڈاکٹر نور احمد شاہتاز نے فلسطینی سفیر کا خطاب پر شکریہ ادا کیا۔

سیمینار سے ڈاکٹر معراج الہدیٰ نے خطاب میں کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں صرف مرد وعورت اور بچوں کا قتل نہیں کیا بلکہ پوری انسانیت کا قتل کیا ہے اسرائیلی پولیس چیف نے اعتراف کیا کہ 3 اسرائیلی بچوں کے اغوا سے حماس کا تعلق نہیں لیکن اس کے باوجود اسرائیل نے 2000 فلسطینی مسلمان شہید کر دیے۔

علامہ قاضی احمد نورانی نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی کاروائیاں جنگ نہیں نسل کشی تھی فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان اور دوائوں کی ترسیل بھی روکی گئی، علامہ شبیر حسن میثمی نے کہا کہ مغرب یہودیوں کا آلہ کار ہے وہاں فلسطینی بچوں کے قتل پر بھی اسرائیل کی مذمت نہیں کی جاتی، علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ قائد اعظم نے اسرائیلی قبضے کو غلط قراردیا تھا اللہ تعالیٰ نے بھی ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے اور مظلوموں کی مدد کی ہدایت کی ہے، ڈاکٹر محمد لاکھانی نے کہا کہ ہماری نئی نسل اسلامی ہیروز سے ناواقف اور مغرب کے کرداروں سے واقف ہے مسلم امہ غفلت کی نیند سو رہی ہے۔