لاہور (جیوڈیسک) لاہور میں پولیس نے عوامی تحریک کے احتجاج سے نمٹنے کی حکمت عملی تیار کر لی اور پنجاب اسمبلی کے اردگرد کنٹینر کھڑے کر دیئے ، ماڈل ٹاؤن میں عوامی تحریک کے کارکنوں سے تصادم میں پولیس کے 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔
لاہورمیں عوامی تحریک کے کارکنوں کا داخلہ روکنے کیلئے شہر کے داخلی راستوں پر سخت ناکہ بندی کر دی گئی ہے۔ ناکوں پر گاڑیوں کی سخت چیکنگ کی جا رہی ہے، پولیس نے پنجاب اسمبلی کے اردگرد کنٹینر کھڑے کر دیئے ہیں۔
ماڈل ٹاؤن کے علاقے فیصل چوک میں عوامی تحریک کے کارکنوں اور پولیس میں تصادم ہوا۔ پولیس نے کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی، کارکنوں کے جوابی پتھراؤ سے 3 اہلکار زخمی ہو گئے۔
عوامی تحریک کے رہنما رحیق عباسی نے شہر کی ناکہ بندی اور گرفتاریوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ یوم شہدا پر آنے والے کارکن ناکوں کو توڑ کر آگے بڑھیں۔
رحیق عباسی کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے چھتیس گھنٹے سے منہاج القرآن سیکرٹریٹ میں کارکنوں اور قیادت کو محصور کیا ہواہے۔ پولیس پورے پنجاب کو میدان جنگ بنانا چاہتی ہے تو وہ اس کے لئے بھی تیار ہیں۔