اسلام آباد (جیوڈیسک) بنی گالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مطالبات پورے ہونے تک اسلام آباد سے نہیں اٹھیں گے۔ ہمارا کوئی مطالبہ غیر قانونی نہیں۔ انہوں نے کہا جمہوریت کے نام پر قائم بادشاہت کو ختم کریں گے۔
دھاندلی ثابت ہوئی تو دوبارہ الیکشن کرانے کے سوا کوئی حل نہیں پنجاب حکومت کی حرکتوں سے فوج آ سکتی ہے۔ عمران خان نے کہا کوئی بھی 14 اگست کے مارچ کو نہیں روک سکتا ، پولیس سادہ لباس میں کارکنوں کے گھروں میں گھس رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا گزشتہ پانچ سال کے مقابلے میں رواں سال میں سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی ہے ایک سال میں بجلی کی قیمت 80 فیصد تک بڑھائی گئی اور حکمرانوں کے غیر ملکی دوروں سے کوئی سرمایہ کاری نہیں ہوئی، وزیراعظم نے ایک سال میں 68 کروڑ روپے کے دورے کیے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا یو بی ایل کے شیئرز کی فروخت سے 9 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔ عمران خان نے کہا ہم سب کچھ جمہوریت کے اندر رہ کر رہے ہیں، جس پارٹی کے ساتھ عوام ہوں اسے بیساکھیوں کی ضرورت نہیں ہوتی 14 اگست سے پہلے کسی سے ملاقات کا وقت نہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا طاہر القادری کو دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے حکمران ملک کو انتشار کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔ اس سے پہلے چیئرمین عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کا مشاورتی اجلاس ہوا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحریک انصاف قومی سلامتی کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گی ۔ مشاورتی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پرویز خٹک صوبائی حکومت کے سربراہ کی حیثیت سے قومی سلامتی کانفرنس میں شریک ہوں گے۔ پرویز خٹک تحریک انصاف کے عہدیدار نہیں ہیں۔