غزہ میں صہیونی فورسز کی وحشیانہ بمباری، پانچ فلسطینی شہید

Gaza Attack

Gaza Attack

غزہ (جیوڈیسک) سفاک اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ میں موت کا کھیل کھیلنا شروع کر دیا۔ صہیونی فورسز کی وحشیانہ بمباری میں آج پھر غزہ میں پانچ فلسطینی شہید ہو گئے۔

ایک ماہ سے جاری اسرائیلی بربریت میں دو ہزار نہتے فلسطینی شہید دس ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کا کہنا ہے اسرائیل کے خلاف مزاحمت جاری رہے گی۔

72 گھنٹے کی خاموشی کے بعد اسرائیلی توپیں ایک بار پھر آگ اگلنے لگیں۔ صیہونی درندوں نے Zeitoun Jabaliya اور Nuseirat میں تین مساجد کو شہید کر دیا۔ Al-Maghazi کیمپ میں اسرائیلی بمباری سے دو نوجوان شہید ہو گئے۔ مسجد کے ملبے سے تین افراد کی لاشیں ملی ہیں۔

ایک ماہ سے جاری اسرائیل کی وحشیانہ کارروائی میں چار سو سینتالیس بچے شہید ہوئے جن کی عمریں دس دن سے سترہ سال کے درمیان تھی۔ اقوام متحدہ نے بچوں کی شہادت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے بچوں کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں رہی۔ زخمی فلسطینیوں کی تعداد دس ہزار سے تجاوز کر گئی۔

اقوام متحدہ اور امریکہ نے غزہ میں پھر سے تشدد کی شروعات کی مذمت کرتے ہوئے دونوں فریقوں پر زور دیا ہے کہ پرتشدد کارروائیوں روک کر مذاکرات کے ذریعے پائیدار امن کی کوششیں کریں۔ اسرائیلی بمباری کے بدلے میں حماس کی کارروائی میں سرسٹھ اسرائیلی فوجی بھی مارے جا چکے ہیں۔