اسلام آباد(جیوڈیسک) تین ماہ سے زائد کی خاموشی کے بعد سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ وہ ملک نہیں بھاگیں گے اور تمام مقدمات کا سامنا کریں گے۔
کراچی سے اسلام آباد میں اپنی پارٹی کے ایک جلسے سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے مشرف نے کہا کہ ‘مجھے اپنی بیمار والدہ کی عیادت کے لیے ملک سے باہر جانا ہے تاہم میں واپس آپ لوگوں کے درمیان آؤں گا’۔
انہوں نے اپنے خلاف تمام مقدمات کو جلعی اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مقدمات ان کے خلاف سیاسی بنیادوں پر قائم کیے گئے۔ انہوں نے ملک کی معاشی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جن انہوں نے 2008 میں استعفیٰ دیا تھا تو ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر 18 ارب ڈالر سے زائد کے تھے جو کہ اب صرف چار سے پانچ ارب ڈالر رہ گئے ہیں۔
انہوں نے ماڈل ٹاؤن واقعے کی مذمت کرتے ہوئے تمام متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا۔ قبل ازیں کنونشن میں پرویز مشرف کو آئندہ مدت کے لیے آل پاکستان مسلم لیگ کا چیئرمین بھی منتخب کیا گیا۔