بجلی کے ٹرانسفارمر ٹھیک کرانے کیلئے غیر قانونی طریقے شروع

Power Transformer

Power Transformer

فیصل آباد (جیوڈیسک) فیسکو سب ڈویژن اٹھارہ ہزاری کے عملے نے خراب ٹرانسفارمر ٹھیک کرنے کیلئے غیر قانونی طریقے اختیار کر لئے، صارفین سے پیسے لے کر ٹرانسفارمر سرکاری ورکشاپ کے بجائے مقامی مستریوں سے ہی ٹھیک کرانے لگے۔ تفصیلات کے مطابق گرمی کی شدت میں اضافے اور لوڈ بڑھنے سے اٹھارہ ہزاری کے اکثر علاقوں میں ٹرانسفارمر جل جاتے ہیں، فیسکو اہلکار اہل علاقہ سے 40 ہزار روپے تک رقم وصول کرتے ہیں لیکن خراب ٹرانسفارمر سرکاری ورکشاپ کے بجاے مقامی ناتجربہ کار مستریوں سے ٹھیک کروا لئے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے باوثوق ذرائع کا کہنا ہے۔

کوٹ شاکر، رشید پور اور دیگر علاقوں میں خراب ہونے والے ٹرانسفارمر مقامی مستریوں سے ٹھیک کروائے گئے جنہوں نے ٹرانسفارمروں سے کاپر نکال کر سلور ڈالا جس کے نتیجے میں مذکورہ ٹرانسفارمر پھر خراب ہو گئے جبکہ اہلکار مزدوری واخراجات کی مد میں اکٹھی ہونے والی رقم کا بڑا حصہ بھی اپنی جیبوں میں ڈال لیتے ہیں۔ اس سلسلے میں جب ایس ڈی او اٹھارہ ہزاری فضل شاہ سے رابط کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ فیسکو چیف نے آبادی والے ٹرانسفارمر صارفین سے پیسے لے کر ٹھیک کرانے کی اجازت دی ہے، اس حوالے سے انہوں نے لیٹر بھی جاری کیا ہے۔