کراچی (جیوڈیسک) امریکی حکومت نے سندھ میں اعلیٰ تعلیم کی بہتری اوراسے دنیا کے ترقیاتی ممالک میں رائج اعلیٰ تعلیمی معیار کے مساوی لانے کے لیے تعاون کی پیشکش کی ہے۔
امریکی حکومت یہ تعاون سندھ کی سرکاری جامعات میں کیمپس مینجمنٹ سسٹم، انفارمیشن منیجمنٹ سسٹم، جامعات کے ڈیٹابینک، اسکالرشپ اور سینٹرزآف ایکسیلنس کے قیام کی صورت میں کرے گی، امریکی ادارہ یوایس ایڈ صوبے کے اعلیٰ تعلیمی کمیشن سے تعاون کرے گا۔
صوبائی اعلیٰ تعلیمی کمیشن اور امریکی قونصلیٹ کے اجلاس میں اعلیٰ تعلیمی کمیشن سندھ کے چیئرمین ڈاکٹرعاصم حسین، سیکریٹری اعلیٰ تعلیمی کمیشن منصور عباس، امریکی قونصل جنرل مائیکل ڈاڈمین اور یوایس ایڈ کے ڈپٹی ریجنل ڈائریکٹر رینڈی ہالٹ فیلڈ شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد اعلیٰ تعلیمی کمیشن سندھ کے چیئرمین ڈاکٹرعاصم حسین نے بتایا کہ یوایس ایڈ نے پرائمری تعلیم کے بعد سندھ میں اعلیٰ تعلیم کے معیار کی بہتری کے لیے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
یوایس ایڈ سندھ کی سرکاری جامعات میں کیمپس مینجمنٹ سسٹم کے نفاذ کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرکے سندھ کی جامعات میں کیمپس مینجمنٹ نظام کو جدید بنیادوں پرچلانے کے لیے تعاون کرے گا، سیکریٹری اعلیٰ تعلیمی کمیشن منصور عباس نے بتایا۔
کہ اجلاس میں جامعات کا ڈیٹا بینک بنانے ،جامعات کوصوبائی ایچ ای سی سے انٹرلنک کرنے، عملے ،طلبا اوراساتذہ کاریکارڈ اوراسناد کے اجرا کا ریکارڈ بنانے کے لیے انفارمیشن مینجمنٹ نظام قائم کرنے پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
یو ایس ایڈ نے سرکاری جامعات کے طلبا کو اسکالر شپ کے اجرا پر آمادگی ظاہر کی ہے اور سندھ کی جامعات میں سینٹرز آف ایکسیلنس قائم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، سینٹرآف ایکسیلنس انجینئرنگ، انفارمیشن سسٹم، پٹرولیم اورٹیلی کام کے شعبوں میں قائم کیے جائیں گے جبکہ سندھ کی جامعات میں کریکولم ڈیولپمنٹ ان ماڈرن سائنسز پر بھی تعاون کیا جائے گا۔