نیویارک (جیوڈیسک) اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف اور غزہ کے حق میں نیویارک سے تل ابیب تک عوام سڑکوں پر آ گئے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات اب تک ڈیڈ لاک کا شکار ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا کے شہر نیویارک سے چلی کے شہر سینتیاگو تک لوگ اہل غزہ کی حمایت میں سڑکوں پر آ گئے ہیں۔ نیویارک میں خواتین سمیت ہزاروں افراد فلسطین کے پرچم تھام کر احتجاجی مارچ میں شریک ہوئے۔
یہ مظاہرین اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف نعرے بلند کر رہے تھے۔ اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں عوام نے سخت سکیورٹی اور پابندی کے باوجود اہل غزہ کے حق میں مظاہرہ کیا۔ وہ غزہ سے اسرائیلی محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
چلی کے شہر سینتیاگو میں فلسطین کے بڑے پرچم لے کر لوگ اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کیلئے سڑکوں پر نکلے۔ خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد مارچ میں شریک ہوئی۔ لندن شہر بھی اسرائیل کے خلاف نعروں سے گونجتا رہا۔ اسرائیل کے جنگی جرائم پر غم وغصہ نمایاں تھا۔
جرمن دارالحکومت برلن اور فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں بھی اسرائیل کے خلاف زبردست مظاہرے ہوئے۔ دوسری طرف حماس کے وفد نے قاہرہ چھوڑنے کی تیار کر لی۔ حماس کا کہنا ہے کہ جب تک اسرائیل مطالبات تسلیم نہیں کرتا جنگ جاری رہے گی۔ اسرائیلی وفد نے بھی حماس کے راکٹ حملے بند ہونے تک مذاکرات کی میز پر بیٹھنے سے انکار کر دیا ہے۔