کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں ایک مبینہ فرقہ وارانہ حملے میں ایک شخص اور اس کی 25 سالہ بیٹی ہلاک اور اس کی بیوی اور دیگر بیٹیاں زخمی ہو گئیں۔
پولیس کے مطابق سرجانی ٹاؤن کے علاقے خدا کی بستی میں یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مقتول سید کاظم شاہ اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ گھر کے باہر کھڑے تھے جب موٹر سائیکل پر سوار مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کر دی۔
تمام افراد کو زخمی حالت میں قریبی عباسی شہید ہسپتال لے جایا گیا، جہاں پر ڈاکٹروں نے کاظم شاہ اور ان کی ایک بیٹی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔ ایس ایس پی عرفان بلوچ کا کہنا ہے کہ کاظم شاہ ہر سال علاقے میں محرم الحرام کے موقع پر نکالے جانے والے جلوسوں کی قیادت کرتے تھے۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ کاظم شاہ کو فرقہ وارانہ تنظمیوں کی جانب سے متعدد بار دھمکیاں ملتی رہتی تھیں۔ اسی دوران مجلس وحدتِ مسلمین کے ایک ترجمان نے کہا کہ کاظم شاہ سرجانی ٹاؤن میں درِ بتول امام بارگاہ کے نگران تھے۔
انہوں نے کہا کہ جس وقت کاظم شاہ کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا وہ اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ کار میں سفر کررہے تھے۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی تھی۔