قیامِ پاکستان کو 68 سال گزر گئے۔اور ہم آج 14 اگست 2014 کو وطنِ عزیز کا 67 واں یومِ آزادی منا رہے ہیں۔ قیامِ پاکستان کے 68 سالوں کا اگرجائزہ لیا جائے اور اس مملکتِ خدادِ پاکستان کو قدرت کی طرف سے عطا کردہ بے پناہ وسائل کی جمع تفریق کی جائے۔تو پتہ چلے گا کہ اللہ تعالی نے اس پاک سر زمین کو قدرتی وسائل سے کس قدر مالا مال کیا ہے۔ مختصر جائزہ۔۔۔
1 ۔ہمارا خطہ جنوبی ایشیا،وسطی ایشیا اور مشرقِ وسطی کے سنگم پر جغرافیائی لحاظ سے نہایت ہی اہم خطے میں واقع ہے۔اور اس کے محلِ وقوع کے باعث عالمی اور علاقائی طاقتیں کبھی بھی اسے نظرانداز نہیں کر سکتیں۔ 2 ۔پاکستان کا شمار دنیا کے ان خوش نصیب ملکوں میں ہوتا ہے جنھیں قدرت نے چاروں موسموں سے نوازا ہے۔موسمِ گرما،موسمِ سرما،موسمِ بہار،موسمِ خزاں۔
3 ۔قدرت کی طرف سے عنایت کردہ ہر قسم کے پھل اور سبزیاں جن سے ہم سارا سال لطف اندوز ہوتے ہیں اور ان پھلوں اور سبزیوں کی ایکسپورٹ سے ہمارا ملک خطیر زرِمبادلہ کماتا ہے۔ 4 ۔پاکستان کا نہری نظام دنیا کا سب سے بڑا آبپاشی کا نظام ہے ۔ہمارا ملک ایک زرعی ملک ہے گندم ،چاول،کپاس،گنا وغیرہ کی بہترین قسمیں قدرت نے ہمیں نوازی ہیں۔اور ان اجناس کی مد میں ہم خطیر زرِ مبادلہ کماتے ہیں۔
5 ۔پاکستان بحیرہ عرب کے ساحل پر واقع ہے۔پاکستان کا ساحل تقریباَ 350 میل لمبا ہے۔اوراس کی بحری حدود کا رقبہ تقریباَ 1 لاکھ مربع میل پر مشتمل ہے جو ہر طرح کے آبی وسائل سے مالا مال ہے۔
6 ۔پاکستان کی بحری حدود میں 100 ٹریلین کیوبک فٹ گیس اور 100 بلین بیرل تیل کے ذخائر موجود ہیں۔ جن سے اب تک کوئی فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا 7 ۔ارضِ پاک نمک، کوئلے اور سونے کے ذخائر سے بھی مالا مال ہے۔ وطنِ عزیز میں نمک کے ذخائر 110 ارب ٹن اور کوئلے کے ذخائر تقریباَ 9100 مربع کلو میٹر رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں اس کے سب سے بڑے ذخائر صوبہ سندھ میں موجود ہیں۔
8 ۔ایک اندازے کے مطابق بلوچستان کے علاقہ چاغی میں کانوں میں موجود تانبے کی تعداد 12 ارب پاؤنڈ اور سونے کی 90 سے 95 لاکھ اونس مقدار موجود ہے اور دنیا میں تانبے کے سب سے زیادہ ذخائر پاکستان میں موجود ہیںاور سب سے اہم بات یہ ہے کہ پاکستان پر واجب الادا بیرونی قرضے تقریباَ 50 ارب ڈالر سے زیادہ نہیں جبکہ تانبے اور سونے کے ذخائر جو ہماری دھرتی پر موجود ہیںان کا تخمینہ تقریباَ 65 ارب ڈالر تک لگایا جاتا ہے۔
9 ۔پاکستان میں ایک وسیع پہاڑی سلسلہ موجود ہے اور ان پہاڑی سلسلوں میں دنیا کی دوسرے نمبر پر بلند ترین چوٹی k-2 بھی موجود ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا گلیشئیرسیاچن پاکستان ہی کی زینت ہے۔ 10 ۔دنیا میں دودھ کی پیداوار میں پاکستان چوتھے نمبر پر ہے اور دنیا کی بہترین نسل کی گائے موجود ہے۔ 11 ۔قدرت نے اس پاک دھرتی کو ایٹمی طاقت سے بھی نوازا ہے۔اور پاکستان دنیا کی 7ویں بڑی ایٹمی طاقت ہے۔میزائل ٹیکنالوجی میں پاکستان دنیا کی جدیدترین ٹیکنالوجی سے مالا مال ہے شاہین، غوری،ابدالی اور بابر اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
Science
12 ۔سائنس کے میدان میں بھی پاکستان اپنا لوہا منوا چکا ہے۔نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر عبدالسلام اس دھرتی کے ہی مایہ ناز سپوت تھے اس کے علاوہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان ،ڈاکٹر ثمر مند مبارک اور ڈاکٹر اشفاق احمد بھی اس دھرتی کے درخشندہ ستارے ہیں۔ 13 ۔کھیل کے میدان میں بھی مملکتِ پاکستان کی ٹیم نے عظیم کامیابیوں کے جھنڈے گاڑے ہیںکرکٹ،ہاکی،اسکوائش اور سنوکر وغیرہ میں عالمی اعزازات ورلڈ کپ، اولمپئین ٹائٹل، چیمپئینز ٹرافی وغیرہ اس کے ماتھے پر سجے ہیں۔
کہاں تک سنو گے کہاں تک سناؤں مگر افسوس حد افسوس کہ ان تمام کامیابیوں اور کامرانیوں تمام قدرت کی عنایت کردہ نعمتوں ،نوازشوں کی برسات کے باوجود آج میرا پیارا وطن خون کے آنسو رو رہا ہے۔اس کی دھرتی خون کی بارش سے لال لال نظر آتی ہے ایک کشت و خون کا دریا ہے جو تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔اس پاک سر زمین کا سینہ زخموں سے چور چور ہے، ہم اپنے ہی ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں،اپنے سینے خوداپنے ہی ہاتھوں سے چھلنی کر رہے ہیں۔اپنی سالمیت کو داؤ پر لگا رہے ہیں،اپنے کھیت اور کھلیانوں کو راکھ کا ڈھیر بنا رہے ہیں،اپنی ہی دھرتی کو بنجر کر رہے ہیں۔ دنیا میں ہمارا امیج خراب ہوتا جا رہا ہے،طالبان اور القائدہ کی چھاپ ہمیں بھاری پڑ رہی ہے۔ہم اپنوں میں ہی بیگانے ہوئے جا رہے ہیں،کچھ دکھائی نہیں دے رہا۔
یہ خود کش حملے،یہ ٹارگٹ کلنگ،یہ قتل و غارت،دہشت گردی،یہ انسانیت کی تزلیل،ماورائے آئین قتل،مہنگائی،بیروزگاری،لوڈشیڈنگ ،عدالتوں کی بے حرمتی توہین،یہ آئین اور قانون کی چیرپھاڑ،یہ میڈیا کی آزادی کو سلب کرنے کے ہتھکنڈے،ہٹ دھرمی،نااہلی،حق تلفی،ناانصافی،کرپشن در کرپشن،یہ تمام ایک ناقابلِ علاج ناسور کی طرح پاک سر زمین کو کھوکھلا اور اپنی منزل سے کوسوں دور کر رہی ہیں۔
ہماری عوام ایک قوم کی طرح یکجا نہیں ہے۔ہمارے اندر احساسِ ذمہ داری کا فقدان ہے،ہم اپنی پچھلی نسلوں سے غداری اور آنے والی نسلوں سے چشم پوشی سے کام لے رہے ہیں۔ افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر ہر فرد ہے ملت کے مقد ر کا ستارہ آئیے ۔۔14اگست کے دن اس بات کا عہد کریں۔کہ ہم اس پاک سر زمین کو ان تمام برائیوں سے پاک اور اپنی آن بان شان کو قائم دائم رکھنے کے لئے ہر طاقت اور ہر مشکل سے طوفان کی طرح ٹکرا جائیں گے۔ اور ایک نئی صبح کو ایک نئے عزم اور نئے جذبے کے ساتھ ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے قدم سے قدم ملاکر اس پاک سر زمین”پاکستان” کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا اپنا حصہ ڈالیں گے۔۔۔۔ سوہنی دھرتی اللہ رکھے قدم قدم آباد تجھے قدم قدم آباد تجھے قدم قدم آباد