راولپنڈی (جیوڈیسک) صوبائی حکومت نے راولپنڈی ضلع میں فلور ملوں کو گندم کی فراہمی تاحکم ثانی روک دی جس کے باعث فلورملیں پرائیویٹ گندم خریدنے پر مجبور ہیں،گندم کوٹہ نہ ملنے سے جڑواں شہروں میں آٹے کی مصنوعی قلت پیداہونے کا خدشہ بڑھ گیا جبکہ ڈیلروں اور بڑے دکانداروں نے آٹے کی ذخیرہ اندوزی شروع کردی،رکاوٹوں کے باعث فلورملوں کو آٹے کی ترسیل میں بھی مشکلات کاسامنا ہے، ضلع میں آٹے کی فراہمی کیلئے 96 فلور ملیں ہیں جن میں سے 59 راولپنڈی اور 38 اسلام آباد میں ہیں ان فلورملوں کوو صوبائی حکومت کی جانب سے مختص کردہ کوٹہ کے مطابق 21 ہزاربوری گندم دی جاتی تھی جبکہ 42 ہزارتھیلے روزانہ اورماہانہ 12 لاکھ 60 ہزارتھیلے دیئے جاتے تھے جو کہ ضلع کی ضرورت سے 10فیصد زائد ہے
صوبائی حکومت نے ماہ رمضان ختم ہونے کے ساتھ ہی فلور ملوں کو دیا جانے والا گندم کا کوٹہ تاحکم ثانی روک دیا۔ حکومت کے اس اقدام سے جڑواں شہروں میں آٹے کی مصنوعی قلت پیداہونے کا خدشہ بڑھ گیا ۔ ڈیلروں اور بڑے دکانداروں نے آٹے کی ذخیرہ اندوزی شروع کردی ۔محکمہ خوراک کے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر شعیب نے صوبائی حکومت کی جانب سے فلورملوں کودیا جانے والا گندم کاکوٹہ عارضی طورپر بند کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ 14 اگست کے بعد سرکاری گندم کے کوٹہ کا نیا ریٹ طے کیا جائے گا جب تک سرکاری کوٹہ نہیں ملتا فلور ملیں پرائیویٹ طور پر گندم خریدیں۔