اپنے وطن سے محبت کرنے اور آزادی کی قدر جاننے والی قومیں آزادی کا جشن بہت عقیدت اور احترام سے مناتی ہیں۔ لیکن ہمارے ہاں آزادی کے دن کو بھی سیاسی گروپ اپنے مفاد کیلے استعمال کر رہے ہیں سیاسی گروپوں کو یہ حق حاصل ہے کہ اپنے مطالبات منوانے کیلئے احتجاج اور جلسے منعقد کریں مگر اپنے اپنے مطالبات کیلئے ہمیں اپنے آزادی کے دن کی خوشی کو محسوس کرنے سے مت روکیں۔
یہ سب سیاسی لوگ ہمیں کیوں احساس نہیں ہونے دیتے کہ ہم آزاد ہیں ان لوگوں نے ہمیں سمجھ کیا رکھا ہے؟ کیا ہمیں آزاد ہونے کا کوئی حق نہیں؟ کیا عوام کو سکھ کاسانس لینے کاکوئی حق نہیں؟ ہمیں اللہ تعالی نے آزاد پاکستان دے کر اپنی دی ہوئی نعمتوں میں سے بہت بڑی نعمت سے نوازا ہے تو پھر یہ سیاست دان کون ہوتے ہیں ہماری زندگیوں کا فیصلہ کرنے والے؟ یہ سب ہمارے ملازم ہیں مالک نہیں۔
Blessings
ہم نے انہیں منتخب حکم لینے کیلئے کیا ہے نہ کے دینے کیلئے۔ سیاست دان ہماری آزادی کے روز انتشار اور اختلافات کا مظاہرہ مت کریں جسے دیکھ کر دنیا ہم پر ہنسے یہ دن سیاسی لیڈر اور جماعتیں عوام کے ساتھ جوش وخروش سے منائیں۔ پاکستان کے عوام اپنے ملازم حکمرانوں جن میں عمران خان اور ان کی جماعت بھی شامل ہیں اور تمام دیگر سیاست دانوں کو حکم دیتے ہیں کہ جشن آزادی کے موقع پر تمام اختلافات کو دور کر کے سازشی سیاست کو پاکستان سے ہمیشہ کیلئے نکال دیں۔
14اگست کا دن عوام کے ساتھ مل کر خوب جوش و جذبے اور محبت سے منائیں ۔ہمیں اور خود کو آزاد پاکستان اور ہماری آزادی کا احساس ہونے دیں۔ عوام کواتنا مجبور مت کیا جائے کہ جو ذمہ داریاں عوام نے حکمرانوں کے کندھوں پرڈالی ہیں انہیں واپس لے لیا جائے۔
ابھی وقت ہے ٹھیک ہو جائو سیاست دانوں میرے وطن عزیز کو دنیا میں مزید رسوا کرنے کی کوشش نہ کرو خود کواہل سمجھنے والا حکمران طبقہ اپنی نااہلی کا شور مچاکر ہمیں جشن آزادی آزادی کے ساتھ منانے سے نہ روکے ہم پاکستان کے ہر گھر، گلی چوراہے ہر سرکاری و غیر سرکاری بلڈنگ اور گاڑی پر سبز ہلالی پرچم لہرا کر، گھروں، بازاروں، دفتروں، سڑکوں یہاں تک کہ پورے پاکستان کودلہن کی طرح سجا کر اللہ تعالی کے حضور سربسجود ہو کر آزادی کا جشن منانا چاہتے ہیں مگر افسوس اس موقع پر پورے پاکستان کو جام کر دیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے حال پر رحم کرے اور ہمیں اپنی آزادی کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔