کولمبو (جیوڈیسک) اعتماد سے عاری پاکستانی کرکٹ ٹیم کو ٹیسٹ رینکنگ میں تیسری پوزیشن بچانے کے لالے پڑگئے،کولمبو میں شکست چھٹے نمبر پر دھکیل دے گی۔
مسائل حل کرنے کیلیے بھاری بھرکم کوچنگ اسٹاف سر جوڑ کر بیٹھ گیا، اوپنرز کی ناکامی نے تشویش بڑھا دی، خرم منظورکی جگہ شان مسعود کو آزمانے پرغور شروع ہو گیا، بیٹنگ لائن کو وکٹ پر قیام کے ساتھ رنز بنانے کیلیے دفاعی خول سے نکالنے کا چیلنج درپیش ہے، بے اثر پیس بیٹری درد سر بن گئی، ایکشن شکوک کی زد میں آنے کے بعد سعید اجمل کی رہی سہی کارکردگی بھی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ دوسری جانب گذشتہ روز پاکستانی کرکٹرز بھرپور پریکٹس سے خامیاں دور کرنے کی کوشش کرتے دکھائی دیے، میچ کے بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ موجود ہے۔
تفصیلات کے مطابق گال ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں روایتی انداز میں آسانی سے ہتھیار ڈال کر شکست سے دوچار ہونے والا پاکستانی اسکواڈ سیریز کے دوسرے میچ کیلیے کولمبو پہنچ چکا ہے،کرکٹرز نے جمعرات سے سنہالیز اسپورٹس کلب میں شروع ہونیوالے مقابلے کی تیاری کیلیے پریکٹس سیشن میں خامیاں درست کرنے پر بھرپور توجہ دی۔گال میں غیر متوقع ناکامی کے بعد بھاری بھرکم ٹیم مینجمنٹ کے ارکان سر جوڑکر بیٹھ گئے ہیں، کرکٹرز نے تربیتی کیمپ کے دوران پڑھائے گئے سارے سبق چند روز میں ہی بھلا دیے۔
ہیڈ کوچ وقار یونس، بیٹنگ میں معاون گرانٹ فلاور، فیلڈنگ کوچ گرانٹ لیوڈن اور اسپن بولنگ کنسلٹنٹ مشتاق احمد اپنے شعبوں میں ناقص کارکردگی پر تشویش میں مبتلا ہیں، ہمیشہ کی طرح سب سے بڑا مسئلہ اوپننگ جوڑی کا ہے، خرم منظور پہلی اننگز میں پیسرکے مقابل کمزور تکنیک کا مظاہرہ کرتے ہوئے3 رنز پر آئوٹ ہوئے، دوسری اننگز میں وہ اسپنر کو بھی ڈھنگ سے نہ کھیلتے ہوئے اتنا ہی اسکور کرکے چلتے بنے، احمد شہزاد بھی4اور 16پر ایک بار فاسٹ تو دوسری مرتبہ انتہائی سست بیٹنگ کے باوجود سلو بولر کا شکار بنے۔ اب خرم منظور کی جگہ ناتجربہ کار شان مسعود کو موقع دیے جانے کا امکان ہے، ان کی سابقہ پرفارمنس انھیں ناقابل اعتبار ثابت کرنے کیلیے کافی ہے، گال ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں تو یونس خان مرد بحران ثابت ہوئے لیکن میچ بچائو مہم میں انکی ہمت جلد جواب دے گئی، 2 ففٹیز بنانے والے وکٹ کیپر سرفراز احمد کے سواکسی کی کارکردگی میں تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے ٹیسٹ کے پانچویں روز6مستند بیٹسمین2 سیشنز تک بھی بقا کی جنگ نہ لڑ سکے، وقار یونس جیسے سابق پیسر کی موجودگی میں جنید خان اور محمد طلحہٰ پر مشتمل پیس بیٹری بے اثر ثابت ہوئی، اسپنر عبدالرحمان صرف ایک کامیابی حاصل کرسکے۔
سعید اجمل نے انجیلو میتھیوز کے سوا بیشتر ٹیل اینڈرز کو ٹھکانے لگایا، انھوں نے میچ میں 5 وکٹوں کیلیے 195رنز دیدیے، 6سال میں پاکستان کے ساتھ 6 سیریز کھیلنے والے آئی لینڈرز آف اسپنر کے حربوں کو سمجھ چکے ہیں، بولنگ ایکشن کی رپورٹ کے بعد ان کا اعتماد بھی متزلزل ہوگا، مشتاق احمد لاہور میں تربیتی کیمپ کے دوران بولرز سے زیادہ بیٹسمینوں کی رہنمائی کرتے رہے تھے لیکن وہ سری لنکن اسپنرز کا جم کر مقابلہ نہ کرسکے، اسپن بولنگ کوچ کو اب اپنا تجربہ استعمال کرتے ہوئے سعید اجمل کے ایکشن اور کارکردگی دونوں پر توجہ دینا ہو گی۔
گرانٹ لیوڈن بھی فیلڈنگ کے شعبے کا بوجھ نہیں اٹھا سکے،اہم کیچز چھوڑنے اور سنگلز کی جگہ ڈبلزکرانے کی بیماری جوں کی توں موجود ہے، ان کو اب کوئی نیا نسخہ تلاش کرنا ہوگا۔کراچی سے سری لنکا روانگی سے قبل پریس کانفرنس میں وقار یونس نے کہا تھا کہ مثبت کرکٹ کھیلتے ہوئے سیریز جیت کرعالمی رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن کی طرف قدم بڑھائینگے، آئی لینڈرز کے بعد یواے ای میں آسٹریلیا کیخلاف سیریز اس منزل کو حاصل کرنے کا موقع ہوگی لیکن گال ٹیسٹ میں دفاعی حکمت عملی کی باعث اب تیسری پوزیشن بھی خطرے میں پڑچکی ہے، کولمبو میں ناکامی پاکستان کو چھٹے نمبر پر دھکیل دیگی۔
عالمی رینکنگ میں ٹاپ پر موجود جنوبی افریقہ 124 اور آسٹریلیا 123 پوائنٹس کے حامل ہیں۔ سیریز شروع ہونے سے قبل پاکستان 103 پوائنٹس کیساتھ تیسری، بھارت(102) چوتھی، انگلینڈ (100) پانچویں اور سری لنکا (95) چھٹی پوزیشن پر تھا، انگلش ٹیم سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل کر چکی، آخری ٹیسٹ اور رینکنگ میں بہتری کی امید باقی ہے۔ مصباح الحق الیون کی شکست یقینی طور پر تننزلی کا باعث ہو گی جبکہ آئی لینڈرز کو 2 درجے چھلانگ لگانے کا موقع ملے گا۔ یاد رہے کہ سابق کپتان مہیلا جے وردنے کولمبو میں کیریئرکا آخری ٹیسٹ میچ کھیلیں گے، انھیں شانداراندازمیں الوداع کہنے کیلیے سنہالیز اسپورٹس کلب میں زوروشور سے تیاریاں جاری ہیں۔ دریں اثنا میچ کے بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ بھی موجود ہے،گال ٹیسٹ میں بھی موسم کی مداخلت وقفے وقفے سے جاری رہی تھی۔