لاہور (جیوڈیسک) پنجاب حکومت نے گلو بٹ کی ضمانت منسوخ کرنے کے لئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست ادئر کر دی۔
17 جون کو ماڈل ٹاؤن میں توڑ پھوڑ کرنے والے گلو بٹ کی ضمانت منسوخ کرنے کے حوالے سے پنجاب حکومت کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ گلو بٹ کے خلاف نہ صرف واضح ثبوت موجود ہیں بلکہ اس نے نجی املاک کو نقصان پہنچا کر قانون کو بھی ہاتھ میں لیا۔ حکومت نے عدالت سے استدعا کی کہ قانون کی خلاف ورزی اور ثبوت کی موجودگی پر گلو بٹ کی ضمانت منسوخ کی جائے۔
واضح رہے کہ 17 جون کو عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ سے رکاوٹوں کو ہٹانے کے لئے کئے گئے آپریشن کے دوران گلو بٹ نے متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچایا تھا جبکہ گزشتہ روز لاہوہائی کورٹ میں سماعت کے دوران گلو بٹ کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ ان کے موکل کے خلاف دائر مقدمات میں ایسی کوئی بھی دفعہ شامل نہیں جس کی ضمانت نہ ہو سکے۔
ان کا موکل اپنے خلاف تمام مقدمات کا سامنا کرے گا اور عدالت کی طلبی پر پیش بھی ہو گا اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ ان کے موکل کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت عالیہ نے گلو بٹ کو ایک ایک لاکھ روپے کے ذاتی مچلکوں کے عوض ضمانت پر کرنے کا حکم دیا تھا۔