ممبئی (جیوڈیسک) بالی ووڈ کی چنچل اداکارہ کرینہ کپور سے متعلق سننے میں آیا ہے کہ وہ اپنی ساس، ماضی کی مشہور اداکارہ شرمیلا ٹیگور کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اب بنگالی فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائیں گی۔
اس بابت کرینہ کپور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’’مجھے ایک بنگالی فلم میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی ہے اور میں اس سے متعلق سوچ رہی ہوں، میں بنگالی ڈائریکٹرز کی ہیروئنز سے متعلق خوبصورتی اور جمالیاتی انداز کے منصوبوں کو پسند کرتی ہوں۔ تاہم کرینہ نے اس بنگالی فلم سے متعلق مزید تفصیلات سے متعلق کچھ نہیں بتایا جب کہ اداکارہ نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ وہ عظیم بنگالی ڈائریکٹرز ستیا جیت رائے اور ریتوپارنو گھوش کی مداح ہیں۔ 33 سالہ کرینہ نے کہا وہ بنگالی فلموں میں کام کرنا پسند کرتی ہیں۔
کرینہ نے کہا ’’میں بنگالی فلم انڈسٹری کے لوگوں کو نہیں جانتی‘ بنگالی زبان نہیں جانتی اور مزید یہ کہ ابھی تک میری آواز کو کسی نے ڈب نہیں کیا پس میں یہی سوچ رہی ہوں کہ یہ سب کیسے کیا جائے؟ جب کہ میری اداکاری کا انداز ’’جب وئی میٹ‘‘، ’’چمبیلی‘‘، ’’باڈی گارڈ‘‘ اور ’’اوم کارہ ‘‘ فلموں کی صورتوں میں سب سے سامنے ہے۔
جب کرینہ سے ان کی ساس شرمیلا ٹیگور سے متعلق پوچھا گیا جو بہت سی بنگالی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں تو کرینہ نے کہا یقینی طور پر وہ اس سلسلے میں اپنی ساس سے مدد لیں گی کیونکہ وہ بنگالی فلم انڈسٹری کی اونچ نیچ کو خوب سمجھتی ہیں۔ کرینہ نے کہا ’’میں دل کی گہرائیوں سے ان کی عزت کرتی ہوں اور ہم ایک دوسرے کے بہت قریب ہیں، کولکتہ میں وہ ’’مشتی ڈوئی‘‘ کے میٹھے ذائقے کو بہت پسند کرتی ہیں اور بنگالی زبان کی شیرینی کو بھی۔
شرمیلا ٹیگور کی طرح کرینہ کپور بھی اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے ادارے یونیسف کی وکیل ہیں۔ اس پر بات کرتے ہوئے کرینہ نے کہا کہ اس نے بچوں کی تعلیم سے متعلق بہت سا کام کیا ہے، دیہات اور چھوٹے قصبوں میں تو بچے اسکول تک نہیں جاتے اور ان کے پاس تعلیم کے حقوق نہیں ہیں جب کہ وہ تو صرف کھیتوں میں اور گھر میں کام کرنے کے لیے ہی موقوف ہیں یہی وجہ ہے کہ کم عمری میں شامی اور ریپ جیسے مسائل کا سامنا ہے۔