لاہور (جیوڈیسک) مال روڈ پر آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ ہمارا جمہوری حق ہے۔ میں وزیراعظم سے استعفی مانگنے اسلام آباد جا رہا ہوں۔ نیا پاکستان بنا کر دم لیں گے۔
اسلام آباد جا کر قائد اعظم کا پاکستان بنائیں گے۔ کارکنوں اپنی آزادی حاصل کرنے کیلئے تیار ہو۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ 2013ء کے الیکشن کا میچ فکس ہوا تھا۔ الیکشن کمیشن کے ارکان استعفی دیں۔ پاکستان کی عوام سے ان کا مینڈیٹ چھینا گیا۔ کونسا آئین کہتا ہے دھاندلی کرکے حکومت میں آؤ۔
نگران حکومت اور بڑے بڑے کھلاڑیوں کو ملا کر الیکشن جیتنا خلاف آئین ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کو للکارتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب کشکول تب ٹوٹے گا جب آپ ٹیکس دیں گے۔ میرا اپنا سارا پیسہ پاکستان میں ہے۔
تحریک انصاف موروثی سیاست کا خاتمہ کرکے رہے گی۔ عوام سے وعدہ ہے کہ جان دے دوں گا غلام نہیں بننے دوں گا۔ میرے بچے اور رشتہ دار آپ پر مسلط نہیں کئے جائیں گے۔ عمران خان نے حکومت سے گرفتار کارکنوں کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ واضع رہے کہ تحریک انصاف کا آزادی مارچ آہستہ آہستہ منزل کی جانب رواں دواں ہے۔
پشاور سمیت دوسرے شہروں سے بھی قافلے چل پڑے ہیں۔ اس سے قبل آزادی مارچ کی اسلام آباد روانگی سے پہلے لاہور کا زمان پارک تیاریوں کا مرکز بنا رہا اور گہما گہمی عروج پر رہی۔ آزادی مارچ میں خواتین کارکنوں کی بڑی تعداد بھی نظر آئی۔ چہروں پر قومی اور پارٹی پرچم پینٹ کرائے بچے توجہ کا مرکز بنے رہے۔
تحریک انصاف کے پرجوش کارکنوں نے خوب بھنگڑے ڈالے۔ پونے دو گھنٹے کی تاخیر سے دن بارہ بج کر چھتیس منٹ پر آزادی مارچ کی روانگی کا بگل بجایا گیا۔ اس سے پہلے خصوصی دعا کرائی گئی۔
عمران خان نے کارکنوں سے مختصر خطاب میں کہا کہ آزادی مارچ سے ملک میں نئے پاکستان کا سورج طلوع ہوگا۔ عوام کنٹینر اور گرمی سے ڈرنے کے بجائے ان کے ہمراہ اسلام آباد پہنچیں۔ عمران خان نے کہا کہ بزرگوں نے فرنگیوں سے آزادی حاصل کی۔
اب پاکستان کو فرعونوں سے آزاد کرائیں گے۔ دوسری جانب آزادی مارچ کے شرکاء کا کہنا ہے کہ اگر انتظامیہ نے روکنے کی کوشش کی تو نتائج کی ذمہ دار خود ہوگی۔ دنیا نیوز کے مطابق آزادی مارچ کے قافلے کی رفتار انتہائی سست ہے۔
اسلام آباد کی جانب رواں دواں کارکن جوش وخروش سے نعرے لگا رہے ہیں۔ آزادی مارچ کے شرکاء نے زمان پارک سے چیئرنگ کراس کا فاصلہ 6 گھنٹے سے زائد وقت میں طے کیا۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اپنے رفقاء کے ہمراہ ٹرک پر سوار ہیں۔
عمران خان مال روڈ پر لگے درختوں پر سے جامن اتار اتار کر کارکنوں میں تقسیم کرتے رہے۔ ادھر اسلام آباد میں تحریک انصاف کے کارکنوں اور پولیس میں تصادم کی اطلاعات ہیں۔