اسلام آباد (جیوڈیسک) عمران خان نے آزادی مارچ سے قبل کارکنوں سے کئی بار وعدہ کیا تھا کہ وہ ان کے ساتھ کھائیں گے، ان کے ساتھ رہیں گے، ساتھ نہیں چھوڑیں گے، مگر تحریک انصاف کے سربراہ اپنا وعدہ وفا نہ کر سکے۔ رات کو جلسے کے بعد اپنی ٹیم کو کھلے آسمنا تلے برستی بارش میں چھوڑ کر اپنے گھر چلے گئے۔
کسی نے ٹھیک ہی کہا ہے وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو جائے۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اپنی یوٹرن عادت سے ایک مرتبہ پھر ہار گئے۔ آزادی مارچ سے پہلے عمران خان نے کئی بار اپنے کارکنوں سے وعدہ کیا کہ وہ ان کے ساتھ اسلام آباد کی سڑکوں پر رہیں گے، جو وہ کھائیں گے وہی خود کھائیں گے، جیسے بھی ہو ں حالات، چھوٹے گا نا یہ ساتھ جیسی کئی قسمیں کھائیں۔ مگر شاید بارش اور لمبے سفر کی تھکن خان صاحب کے مزاج کو نہ بھائی۔ شاہراہ کشمیر پر اپنے گرما گرم خطاب کے بعد عمران خان جھٹ پٹ اپنی گاڑی میں بیٹھے اور اپنی رہائش گاہ بنی گالہ کو ہو لیے۔
لگتاہے عمران خان کو پارلیمنٹ سے زیادہ بنی گالہ قریب نظر آیا جبھی تو انہیں یاد ہی نہ رہا کے آزادی مارچ سے پہلے ایک وعدہ وہ اپنے کارکنان سے بھی کر بیٹھے تھے اور انہوں نے ایک مرتبہ پھر یو ٹرن لے لیا ہے۔عمران خان کے جانے کے بعد مارچ کے شرکاء میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے۔۔ اس بھول کے بعد کیا عمران خان خطاب میں کیے گئے اپنے وعدے یاد رکھ پائیں گے؟