واشنگٹن (جیوڈیسک) اسرائیل اور امریکا کے تعلقات تناؤ کا شکار ہو چکے ہیں، امریکا کو اسرائیلی حکومت پر کنٹرول نہیں۔ پینٹاگون نے وائٹ ہاؤس اور امریکی محکمہ خارجہ کے علم میں لائے بغیر اسرائیل کو ہتھیار فراہم کیے۔
امریکی محکمہ دفاع نے جولائی میں وائٹ ہاؤس اورامریکی محکمہ خارجہ کے علم میں لائے بغیر اسرائیل کو ہتھیار فراہم کیے۔
غزہ میں اسرائیل کو آپریشن سے باز رکھنے کے لیے کوشاں امریکی انتظامیہ بھی اس معاملے پر حیران رہ گئی۔ جس کے بعد امریکی صدرنے اسرائیل کو آرمز شپمنٹ پر کنٹرول سخت کر دیا۔
امریکی انتظامیہ کا نیتن یاہو حکومت پراثر رسوخ محدود ہے اور وہ ثالث کا کردار ادا کرنے کی بجائے خاموش تماشائی بن گئے ہیں۔
امریکی صدر اور اسرائیلی وزیراعظم کا فون پر رابطہ ہوا، گفتگو میں اسرائیلی وزیراعظم نے حماس سے طویل المیعاد جنگ بندی پراتفاق کے بدلے امریکا سے سیکیورٹی کی ضمانت طلب کر لی۔
امریکا نے غزہ پر بمباری کے دوران اسرائیل کو مزید اسلحہ کی فراہمی محفوظ بنانے کے لیے اپنے اسلحہ سے لیس بحری جہاز بھی اسرائیل کے نزدیک سمندر میں پہنچا دیا ہے۔