کراچی (جیوڈیسک) عزیز آباد کے علاقے حسین آباد میں اتوار کو رات گئے بیکری پر فائرنگ سے 2 افراد کی ہلاکت اور 2 افراد کے زخمی ہونے پر ایس پی وسطی نے رات 12 بجے دکانیں و کاروبار بند کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے جس سے دکانداروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
پولیس افسران جرائم پر قابو پانے کے بجائے دکانیںاور کاروبار جبری طور پر جلدی بند کرا کے اپنی کرسیاں بچارہے ہیں، تفصیلات کے مطابق عزیز آباد کے علاقے حسین آباد فوڈ اسٹریٹ میں اتوار کی رات 2 بجے لاجواب بیکری پر فائرنگ سے 2 افرادکے قتل اور 2 افرادکو زخمی کرنے والے دہشت گردوں کا سراغ لگانے کی بجائے۔
ایس پی وسطی مقدس حیدرنے حسین آباد فوڈ اسٹریٹ کو رات 12 بجے بند کرانے کا حکم دیدیا ہے، دکانداروں، ریسٹورینٹس مالکان نے اس پابندی کو بلاجواز قرار دیا ہے ، حسین آباد فوڈ اسٹریٹ کی رونق اور کھانا کھانے کے لیے آنے والوں کی آمدرات 11 بجے کے بعد ہوتی ہے جو رات گئے تک جاری رہتی ہے۔
اس دوران فوڈ اسٹریٹ پر گہما گہمی رہتی ہے، حسین آباد میں فائرنگ کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں تاہم پولیس نے مشہور فوڈ اسٹریٹ اور وہاں آنے والے شہریوں کی حفاظت کیلیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جس کا خمیازہ اتوار کی شب بیکری پر فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد کی ہلاکت اور 2 کے زخمی ہونے کی صورت میں سامنے آیا۔
دہرے قتل کی واردات کے بعد ایس پی وسطی مقدس حیدر نے پولیس کی نااہلی پر پردہ ڈالتے ہوئے حسین آباد فوڈ اسٹریٹ کو رات 12 بجے بند کرانے کا حکم دیا، حسین آباد فوڈ اسٹریٹ رات 12 بجے بندکرنے کے حکم پر شہریوں نے پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شہر میں دہشت گردی کی وارداتیں بڑھنے پر پولیس اپنی نااہلی چھپانے کے لیے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری بند کردیتی ہے اور دکانوں میں فائرنگ کے واقعات پر کاروبار جلدی بند کرا دیا جاتا ہے۔
پولیس شہریوں، تاجروں اور دکانداروں کا تحفظ یقینی بنائے جرائم کی وارداتوں کو جواز بنا کر کاروبار جلدی بندنہ کرائے، ڈی ایس پی عزیز آباد سلیم صدیقی نے بتایا کہ کاروبار بند کرانے کی ہدایت دکانداروں کے تحفظ کے لیے دی گئی ہے۔
دکاندار اپنی حفاظت کاانتظام کر کے دکانوں اور ریسٹورینٹس میں کلوز سرکٹ کیمرے نصب کرائیں، واضح رہے کہ چند ماہ قبل ایس ایس پی ایسٹ کی ہدایت پر گلشن اقبال اور گلستان جوہر میں رات 12 تک دکانیں و کاروبار بند کرنے کی ہدایت جاری کی گئی تھی۔