برلن (جیوڈیسک) جرمن خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان فٹ بال ٹیم کے کپتان کلیم اللہ نے کہا کہ ہر کھلاڑی کی طرح میرا بھی پیشہ ور کھلاڑی بننے کا خواب تھا۔
میں نے اس کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور لگایا ہے اور خلاف توقع جلدی کامیابی کی پہلی سیڑھی پر قدم رکھ دیا ہے۔ میرا اگلا ہدف اب یورپی لیگ میں کھیلنا ہے۔ کلیم اللہ کے بقول قومی ٹیم کے بحرین سے تعلق رکھنے والے کوچ شاملان نے بھی پاکستانی نوجوان کھلاڑیوں کی اچھی تربیت کی ہے۔
کلیم اللہ کا تعلق شورش زدہ صوبہ بلوچستان کے سرحدی شہر چمن سے ہے جوعناب شاہی انگوروں اور فٹبالرز کی پیداوار کے لیے شہرت رکھتا ہے۔ پاکستان کے دو سابق کپتان جدید خان اور عیسیٰ خان اسی شہر کے باسی تھے۔
کلیم اللہ کہتے ہیں کہ انہیں فٹبال کا شوق عیسیٰ خان کو پاکستان کی طرف سے کھیلتے دیکھ کر ہی پیدا ہوا ، جو ان کے چچا زاد بھائی بھی ہیں۔ کلیم اللہ ان دنوں بھارت کے دورے پرپاکستان فٹ بال ٹیم کی قیادت کررہے ہیں۔
اتوار کو بنگلورمیں دوستانہ سیریز کے پہلے پاک بھارت میچ میں میزبان ملک نے ایک صفر سے کامیابی حاصل کی۔ پاکستانی کپتان کے مطابق پاک بھارت سیریز سے ان کی ٹیم کو اگلے ماہ ہونے والی ایشین گیمز کی تیاری کا بھی بھرپور موقع مل رہا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان منی سیریز کا دوسرا اور آخری معرکہ بدھ کو ہوگا۔