اسلام آباد (جیوڈیسک) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے سیاسی مصالحت کیلئے پانچ نکات تجویز کر دیئے۔ کہتے ہیں فریقین اناء کے خول سے باہر نکلیں۔ فوج نے کوئی قدم اٹھایا تو یہ حکمرانوں کی نااہلی ہو گی۔
سراج الحق نے مصالحت کیلئے پانچ نکات اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران پیش کئے۔ ان کا کہنا تھا کہ دھاندلی والے حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرائی جائے، وزیراعظم نے جس کمیشن کا اعلان کیا ہے وہ تیس روز میں فیصلہ عوام کے سامنے لائے۔
الیکشن کمیشن کی تشکیل نو قومی معاملہ ہے۔ اس حوالے سے فوری اقدامات کئے جائیں اور تمام سیاسی جماعتوں کی گائیڈ لائن سے یہ کام مکمل کیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی جماعت غیر آئینی قدم نہ اٹھائے۔ ایسا ہوا تو مستقبل میں یہ روایت بن جائے گی۔ فوج بھی غیر جانبدارانہ کردار ادا کرے۔ سراج الحق نے حکومت کو مشورہ دیا کہ کسی قسم کا تشدد نہیں ہونا چاہیے۔
آئین توڑا گیا تو اسے دوبارہ بنانا بہت مشکل ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملکی سیاست بند گلی میں پہنچ چکی ہے ہر طرف دمادم مست قلندر کے نعرے لگ رہے ہیں فریقین اناء کے خول سے نکل کر لچک کا مظاہرہ کریں۔ عمران خان اور طاہرالقادری بھی ملکی وقار داؤ پر نہ لگائیں۔