اسلام آباد (جیوڈیسک) ارکان اسمبلی نے وزیر اعظم کو کسی بھی صورت میں استعفیٰ نہ دینے کا مشورہ دے دیا، جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے تمام سیاسی جماعتیں اور پارلیمنٹ آئین کےتحفظ پر متفق ہیں۔
محمودخان اچکزئی کہتے ہیں دھرنے غیر آئینی ہیں، آئین اور نظام کا دفاع کرنا ہوگا، پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا آزادی کا یہ مطلب نہیں کہ آئین اور پارلیمنٹ کو بے توقیر کیا جائے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہوا۔ وزیر اعظم نواز شریف ایوان میں پہنچے تو اراکین اسمبلی نے ڈیسک بجا کر ان کا خیر مقدم کیا۔
وزیر اعظم نے اراکین سے مصافحہ کیا۔ مولانا فضل الرحمان نے ایوان میں تقریر کرتے ہوئے کہا ہم نے جمہوریت کی بقا کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا وزیر اعظم واضح طور پر اعلان کریں کہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گے۔ محمود خان اچکزئی نے اپنی تقریر میں کہا یہ 20 کروڑ عوام کی نمائندہ پارلیمنٹ ہے، ہم کسی عوامی پارلیمنٹ کو نہیں صرف منتخب پارلیمنٹ کو مانتے ہیں۔
شازیہ مری نے اپنے خطاب میں کہا طاہر القادری نظام کے خلاف بغاوت اور ریاست سے لڑ رہے ہیں۔ قومی اسمبلی کا اجلاس کل گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔