اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ آرمی چیف سمیت پوری فوج وزیراعظم نواز شریف کیخلاف ہے اور فوج نے وزیراعظم کو 48 گھنٹے الٹی میٹم دیدیا ہے جبکہ قومی حکومت کی تشکیل کیلئے ریفرنڈم کرانے پر غور بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری شجاعت نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف 99ء والی سیاست دہرا رہے ہیں۔
ان کی ہمیشہ فوج سے مخالفت رہی ہے۔ یہ ہمیشہ فوج سے اچھے تعلقات کی صفائیاں دیتے ہیں لیکن اندر سے فوج کے ساتھ مخاصمت رکھتے ہیں اور انہوں نے فوج کیخلاف کئی محاذ کھول رکھے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ آرمی چیف سمیت پوری فوج نواز شریف کیخلاف ہے۔
فوج نے کسی دھرنے والی جماعت کو نہیں بلکہ وزیراعظم کو اڑتالیس گھنٹے کا الٹی میٹم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ماڈل ٹاﺅن واقعہ کا مقدمہ شریف برادران اور دیگر ذمہ داروں کے خلاف درج کرکے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں تحلیل کی جائیں اور نگران حکومت قائم کی جائے۔
جب تک وفاقی اور صوبائی حکومتیں تحلیل نہیں ہونگی دھرنے جاری رہیں گے۔ سیاسی بحرانوں سے نمٹنے کیلئے آئینی حل تیار کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مظاہرین کہیں نہیں جار ہے اور یہ دھرنا وزیراعظم کے استعفیٰ تک جاری رہے گا۔