لندن (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے مذاکرات کے تعطل پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت کو ملک کے امن و استحکام اور جمہوریت کی بقاء کی خاطر معاملات کو بغیر کسی تصادم کے حل کرنے کے لئے پہل کرتے ہوئے دو قدم پیچھے بھی ہٹنا پڑے توحکومت کو اس میں کسی قسم کی شرمندگی محسوس نہیں کرنی چاہیے۔
لندن سے جاری اپنے بیان میں الطاف حسین نے حکومت سے کہا کہ وہ بڑے پن کا مظاہرہ کرے اور کوئی وقت ضائع کئے بغیر پہل کرتے ہوئے مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ شروع کرے اور خدارا کسی نہ کسی طرح مذاکرات کو بامقصد اور نتیجہ خیز بنائے۔
وہ تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہوں اورتمام رہنماؤں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ ملک کی نازک صورتحال کو سامنے رکھیں اور یہ نہ بھولیں کہ ایک طرف پاکستان کی مسلح افواج شمالی وزیر ستان میں پاکستان کی تاریخ کی مشکل ترین جنگ میں نبرد آزما ہے اور دوسری جانب بھارت نے پاکستان کی اندرونی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اپنی افواج پاکستان کی سرحدوں پر جمع کرنے کے ساتھ ساتھ کئی جگہ حملے بھی شروع کر دیئے ہیں جس کا پاکستان کی مسلح افواج، رینجرز و دیگر سلامتی کے اداروں کے جوان و افسران بھر پور مقابلہ کر کے ناکام بنا رہے ہیں۔
الطاف حسین نے کہا کہ ان ایک مرتبہ پھر اپیل ہے کہ تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک بھی کشادہ دلی کا مظاہرہ کریں او ر اس کے ساتھ ساتھ حکومت کو بھی سخت رویہ اختیار کرنے کے بجائے دو قدم آگے بڑھ کر مصالحانہ رویہ اختیار کرنا چاہیے اسی میں ملک کی بہتری، فلاح، بقاء و سلامتی مضمر ہے۔