لاہور (جیوڈیسک) پاک بھارت خارجہ سیکریٹری مذاکرات ملتوی کئے جانے کے بعد سفارتی سطح پر برف ایک بار پھر پگھلنا شروع ہو گئی ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان پانچ متنازعہ بجلی گھروں پر سندھ طاس کمیشن کے مذاکرات کو بحال کر دیا گیا ہے۔
وزارت پانی و بجلی کے حکام نے کہ بھارتی کمشنر سندھ طاس کشوندر ووہرہ کی سربراہی میں دس رکنی وفد ہفتے کو پاکستان پہنچے گا۔ باقاعدہ مذاکرات اتوار کو شروع ہوں گے۔ مذاکرات کا یہ دور لاہور میں ستائیس اگست تک جاری رہے گا۔
اس دوران بھارت کی طرف سے دریائے چناب پر اکیس سو دس میگاوٹ کے چار نئے بجلی گھروں پر بات چیت ہو گی جبکہ تین سو تیس میگا واٹ کے کشن گنگا پاور ہاؤس کے سپل وے ڈیزائن پر بھی گفتگو ہو گی۔
بھارت سے مذاکرات کے لیے پاکستان کے کمشنر سندھ طاس آصف بیگ مرزا کی سربراہی میں دس رکنی ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی مذاکرات گزشتہ برس سے معطل ہیں۔ بات چیت کی بحالی کو سفارتی سطح پر اہمیت دی جا رہی ہے۔