تھرپارکر (جیوڈیسک) تھرپارکر میں قحط کی صورتحال شدت اختیار کرگئی ہے، جس کے نتیجے میں متاثرین کی نقل مکانی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، معصوم بچے بھوک سے بے حال ہوگئے ہیں، سندھ حکومت کی خاموشی سے ایک بارپھر تھرپارکر کے لوگوں کی بھوک سے اموات کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے، تفصیلات کے مطابق صحرائے تھر میں مون سون کی بارشیں نہ ہونے سے ایک با ر پھر تھر کے باشندے قحط کا شکار ہوگئے ہیں، لوگوں نے اپنے مال مویشیوں کے ساتھ نقل مکانی کا سلسلہ تیز کردیا ہے ، تھرپارکر سے لوگوں کی بڑی تعداد روزانہ قافلوں کی صورت میں سندھ کے دیگر اضلاع کو روانہ ہورہی ہے ، نقل مکانی کرنے والے متاثرین کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ماضی سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔
ہم اگر مزید یہاں پر رکے تو ہمارے بچے بھوک سے مر جائیں گے، تھرپارکر میں قحط کی وجہ سے متاثرین نے درختوں کے نیچے ڈیرے ڈال لیے ہیں اور خوراک کی کمی کے باعث معصوم بچے پانی سے روٹی کھانے پر مجبور ہوگئے ہیں، لوگوں کی حالت انتہائی خراب ہونے لگی ہے، متاثرین کا کہنا ہے کہ تھرپارکر کی انتظامیہ چھاچھرو اور دیگر شہروں سے نقل مکانی کرنے والے لوگوں اور ان کے مویشیوں کیلئے پانی بھی نہیں فراہم کررہی، تھر کے لوگوں کی حالت روز بروز بگڑتی جارہی ہے اور حکمران اسلام آباد تک محدود ہوگئے ہیں ،تھر پارکر میں قحط کی صورتحال کا نوٹس نہیں لیا گیا تو ایک بار پھر تھر پارکر میں اموات کا سلسلہ شروع جائے گا۔