سری نگر (جیوڈیسک) حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے لائن آف کنٹرول کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آر پار کے لوگوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے۔
میرواعظ عمر فاروق کا سری نگر میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی علاقائی یا سرحدی تنازع نہیں بلکہ کشمیریوں کے سیاسی مستقبل کا مسئلہ ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو بھارت اور پاکستان کا دوطرفہ مسئلہ قرار دینا قابل مذمت ہے۔ انھوں نے کہا کہ جموں کشمیر کا مسئلہ نہ تو قیادت کا حصول ہے نہ ہی حکومتی نظام کی تبدیلی سے حل ہوسکتا ہے۔ مسئلہ کشمیر 20 کروڑ عوام کے سیاسی مستقبل کا مسئلہ ہے۔
حریت رہنما کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا حل بامعنی سیاسی کوششوں سے ہی ہو سکتا ہے۔ انھوں نے بھارتی وزارت خارجہ کے مسئلہ کشمیر پر دیے گئے بیان کو سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ اور واقعات اس بات کے شاہد ہیں۔
کہ ماضی میں اب تک کیے گئے دوطرفہ مذاکرات بری طرح ناکام ہوئے اس لیے ہمارا یہ اصولی مطالبہ ہے کہ دیرینہ مسئلہ کشمیر کو یاتو بین الاقومی اصولوں کے مطابق یا پھر تمام فریقوں، کشمیر، بھارت اور پاکستان کے مابین مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔