دمشق (جیوڈیسک) امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق صحافی پیٹر تھیو کرٹس کے اغوا میں مبینہ طور پر شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم ، النصرہ فرنٹ کے جنگجو ملوث تھے جنہوں نے اسے شام میں تعینات اقوامِ متحدہ کے ایک اہلکار کے حوالے کر دیا ہے۔
گمشدگی کے دوران پیٹر کرٹس کی ایک ویڈیو بھی منظرِ عام پر آئی تھی جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ ان کا تعلق امریکی ریاست میساچوسٹس کے شہر بوسٹن سے ہے اور دورانِ تحویل ان کی اچھی طرح دیکھ بھال کی جارہی ہے۔
صحافیوں کے تحفظ کے لیے کوشاں امریکی تنظیم، کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کے مطابق کرٹس ان 20 صحافیوں میں شامل تھے جو شام میں رپورٹنگ کے دوران لاپتا ہو گئے تھے۔
امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے کرٹس کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا شام میں قید دیگر امریکی شہریوں کی رہائی کے لیے بھی تمام سفارتی ، فوجی اور انٹیلی جنس ذرائع استعمال کر رہا ہے۔