آئندہ 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں، الطاف حیسن

Altaf Hussain

Altaf Hussain

کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ملک میں تیزی سے سیاسی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں اور اگلے 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔ ایک بیان میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ وقت بہت کم ہے اور سیاستدانوں کو تیزی سے فیصلے کرنے ہوں گے۔

اس سے قبل گزشتہ روز اتوار کو واشنگٹن میں ایم کیو ایم کے اٹھارویں سالانہ کنونشن کے موقع پر ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے الطاف حیسن نے حکومت اور اسلام آباد کے ڈی چوک پر موجود مظاہرین کو خبردار کیا ہے کہ اگر موجودہ سیاسی بحران کو حل نہ کیا گیا تو ملک ایک اور مار شل لاء کا سامنا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس احتجاج نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور اگر اس صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو فوج حرکت میں آجائے گی۔ الطاف حسین نے کہا کہ ان حالات میں جبکہ ایک جانب ملکی افواج شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے ساتھ جنگ لڑرہی ہیں، کوئی نیا سیاسی بحران پیدا نہیں کرنا چاہیٔے تھا۔

انہوں نے کہا ایم کیو ایم ایک جمہوریت پسند جماعت ہے اور ہم چاہتے ہیں تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے حل ہو جائیں۔ الطاف حسین نے ایم کیو ایم کی جدوجہد، اس کے منشور و پروگرام اور پاکستان کے سیاسی حالات کے بارے میں تفصیلی اظہار خیال کیا۔

ملک میں جاری سیاسی بحران کا ذ کر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش صور تحال کا تقاضہ ہے کہ بات چیت کے ذریعے مسائل کوحل کیا جائے۔ انہوں نے اپیل کی کہ دھرنے دینے والے بھی کچھ لچک کا مظاہرہ کریں اورآئینی و قانونی اصلاحات کے ذریعے ملک کے نظام میں موجود خرابیوں کو دور کیا جائے۔ ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ لڑنے کے بعد بھی بالآخر مذاکرات کرنے ہوتے ہیں لہٰذا کیوں نہ لڑے بغیر مذاکرات کرکے معاملات کو حل کر لیا جائے۔