اسلام آباد (جیوڈیسک) آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے سابق ایڈیشنل سیکرٹری محمد افضل خان کے انکشافات سے ثابت ہو گیا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی۔ افضل خان نے کہا کہ الیکشن میں 35 پنچکر نہیں بلکہ سینکڑوں پنکچر لگائے گئے۔
ہم 14 ماہ سے جو کہہ رہے تھے افضل خان نے اس کی تصدیق کر دی ہے۔ افضل خان کے بیان کے بعد نواز شریف کو اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ ہم وزیراعظم نواز شریف کے استعفے تک اسلام آباد سے نہیں اٹھیں گے۔ نواز شریف کے ہوتے ہوئے شفاف تحقیقات نہیں ہو سکتی۔ نواز شریف تحقیقات کے دوران لوگوں کو خرید لیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ثابت ہو گیا کہ سب نے مل کر ہمیں انصاف کے حصول سے روکا۔
ریٹرننگ افسروں کو سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کنٹرول کر رہے تھے۔ افتخار چودھری دھاندلی میں خود ملوث تھے اس لئے 4 حلقے نہیں کھولے۔ جب بھی تحقیقات ہوئی تو معلوم ہوگا کہ افتخار چودھری کا دھاندلی میں بہت بڑا ہاتھ تھا۔
عمران خان نے کہا کہ حکمران انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں, پیسے دے کر ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ ہم اپنے پولیس والوں سے نہیں لڑیں گے اور پُرامن رہیں گے لیکن اگر صورتحال خراب ہوئی تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔