اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) سنی اتحاد کونسل نے حکمرانوں سے نجات کے لیے چوکوں اور بازاروں میں اذانیں دینے کا فیصلہ کر لیا۔ مساجد میں قاتل حکومت کے خاتمے کے لیے دعائیں مانگی جائیں گی اور تمام چھوٹے بڑے شہروں میں انقلاب مارچ کی حمایت میں دھرنے دیئے جائیں گے۔ اس بات کا اعلان سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے سنی اتحاد کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ سرکاری ملازمین کی ریلیاں جعلی جمہوریت نہیں بچا سکتیں۔ سابق ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن محمد افضل خان کے انکشافات کے بعد 2013 کے الیکشن کی کوئی حیثیت نہیں رہی۔ افضل خان کے انکشافات نے قوم کی آنکھیں کھول دی ہیں۔ عدلیہ سیاست میں مداخلت سے گریز کرے۔ عدلیہ کا شاہراہ دستور کو خالی کروانے کا حکم سیاست میں مداخلت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
عدلیہ کو اپنی حدود سے تجاوز نہیں کرنا چاہیے۔ حکومتی دبائو اور اس کے حواریوں کی ریلیاں ملک میں خانہ جنگی کی سازش ہیں۔ قوم لولی لنگڑی جمہوریت نہیں مستحکم اور توانا نظام چاہتی ہے۔ انقلاب مارچ کے شرکاء انقلاب یا شہادت کے جذبے سے سرشار ہیں۔ انقلاب مارچ کے خلاف مظاہرے کرنے والی کالعدم تنظیموں کو لگام نہ دی گئی تو اہلسنّت کی ہر مسجد، ہر مدرسے اور ہر خانقاہ سے جلوس نکلیں گے۔
وزیراعظم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں تو جمہور کی آواز سنیں اور استعفیٰ دے دیں۔ زرداری کو علی بابا چالیس چور کہنے والے آج اس کے پائوں پکڑ رہے ہیں۔ انقلاب کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا دیں گے۔ پوری قوم ظلم کے نظام کی باغی بن چکی ہے۔ حکمرانوں اور دہشت گردوں کا گٹھ جوڑ بہت پرانا ہے اس لیے دہشت گرد تنظیمیں حکومت کی حمایت میں میدان میں آ گئی ہیں۔ سانحۂ ماڈل ٹائون کے شہداء کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا اور بے گناہوں کا خون حکمرانوں کا تعاقب کرتا رہے گا۔