ِِِِموجودہ ملکی صورتحال پر قومی اسمبلی اور سینٹ کی متفقہ طور پر آئین اور قانون کی بالا دستی کو برقر رکھنے پرقرار داد منظور ہونا دنیا کو بتا دیا گیا ہے کہ کسی غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کی جائے گی اور یہ دونوں ایوان پورے ملک کی نمائندگی کرتیں ہیں لہذا یہ دونوں حضرات اخلاقاّ اپنا احتجاج ختم کردیں۔
جہاں تک تعلق ان دونوں حضرات کا آزادی احتجاج اور انقلاب احتجاج مارچ بنیادی طور پر ان لوگوں نے ایسے مقدس موقع پر احتجاج کیا جب پوری قوم اپنے رہنمائے اصول ان اکابرین جنہوں نے اس مملکت پاکستان پاک سر زمین کیلئے عظیم قربانیاں دیں اور قوم مقدس دن پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کرہی ہو اور ایسے موقع پر ان کا انتشاری نفرت انگیز احتجاج قابل قبول نہیں اور سپریم کورٹ بار ،پاکستان بار کونسل نے بھی اس غیر اخلاقی عمل کو ناپسند قرار دیا جو کہ ان دونوں حضرات کے منہ پر طمانچہ ہے۔
جہاں تک بات احتجاج کی ہے تو احتجاج ایک لمحہ کا بھی کافی ہوتا ہے، لیکن وہ جائز ہو انتخابی اصلاحات ہونی چاہئے انتخابات میں دھاندلی کا انکشاف اور الزام لگانا کوئی نئی بات نہیں ہر انتخابات میں ایک دوسرے پر الزامات لگتے آرہے ہیں جسکی و جہ نظام کیں خرابیاں ہیںاسے دور کرنے کی ضرورت ہے جب اس ملک میں آئندہ انتخابات صاف، شفاف،منصفانہ غیر جانبدارانہ، آزادانہ، ایک اصلاحی نظام کے تحت ہونگے تو انشاء اللہ دھاندلی کا لفظ ختم ہی نہیں بلکہ تصور بھی نہیں کیا جائے گا، لیکن اس کے لئے اصلاحی انقلابی اصلاحاتی تبدلیاں رونما کرنے کے لئے بھر پور طریقے سے جدو جہد کرنی ہوگی۔
یہ ہم سب کی زمہ داری اور فرض میں شامل ہے، کیونکہ اانتخابات سے بھڑ کر انسانی جانیں عزیز ہیں ، اور جب عوام کی جان ومال کا تحفظ حکو مت کی جانب سے یقینی ہونا جو کہ آئینی زمہ داری میں شامل ہیںاور یہ نظام مکمل طور پر نافظ ہوجائے گا تو ملک میں آئندہ انتخابات پر امن منصفانہ، غیر جانبدارانہ ،صاف شفاف، آزادانہ ماحول میں ہوتے چلے جائیں گے اور ملک میں پارلیمانی نظام مستحکم سے مستحکم ہوتا چلا جائے گا جس سے ملک اور قوم کی شان میں اضافہ ہوگا، موجودہ ملکی صورت حال میں وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے حالت کی نزاکت کو مدنظر رکتے ہوئے جس طرح تدبرانہ مدبرانہ رویہ رکھا اس اصلاحی کے تحت میں نے اپنی اخلاقی آئینی قومی فریضہ سمجھ کر یہ تحریر لکھی ہے تاکہ تاریخ گواہ رہے۔
جس طرح ارکان پارلیمنٹ نے آئین اور قانون کی بالا دستی پر مکمل یقین رکھتے ہوئے فیصلہ دیا وہ یقینا قابل تعریف ہے اور اسکی پاسداری اس وقت ممکن ہے کہ اس پر عملی جامہ پہنائے جس کے لئے ارکان پارلیمنٹ جو کہ ملک اور قوم کی امانت ہے اس میں کسی بھی قسم کی خیانت ہر گز نہیں ہونی چاہئے اور خود کو قوم کے سامنے ہر وقت جوابدہ رہیں تاکہ قو میں جزبہ حب الوطنی بڑھے اور قوم میں مکمل اعتماد کی فضا پیدا ہوجائے اور پھر ملک کی قوم اپنے پ کو سر فخر سے بلند کرسکے، یہی پاکستان کے مقاصد ہیں جس کی تکمیل ہم سب پر لازم وملزم ہے۔
لہذا حکومت ملک اور قوم کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کرے وزیر اعظم میاں محمڈ نواز شریف آپ ملک کی ترقی اور اسکی خوشحالی کے لئے قدم بڑھائیں ہم آپ کے شانہ بشانہ ہر گھڑی ساتھ ہیں کیونکہ ہم اس مملکت پاکستان کو دنیا کے اْفق میں انسانی حقوق کا علمبردار دیکھنے اور بنانے کی جستجو میں بیقرار ہیں یہ وقتی سازشی بحران جلد ختم ہوجائے گا، ملک کی سالمیت اور اس کے استحکام کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
Nawaz Sharif
وزیر اعظم میاں نواز شریف موجودہ ملکی حالت پر چیلنج سمجھ کر ایک جزبہ ولولہ انگیز انقلاب کے زریعے ملک کو بہتری کی طرف لے جانے کیلئے ملک و قوم کا خادم بن کر اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں اور ملک کی ترقی میں کردار ادا کرنے والے اداروں کو مضبوط سے مضبوط تر بنائیں جائیں جب ملک کہ ادارے مضبوط ہونگے توملک خود بہ خود ترقی کے منازل طے کرتا چلا جا ئے گا اور پھر پاکستان ان تمام ناہمواری چنگل سے باہر نکل جائے گا، پاکستان امن پسند اور اخلاقی قدروں سے مامور ہے۔
ہم اس ملک میں اپنا اخلاق بلند اپنے اکابرین کے مشعل راہ کو اپناتے ہوئے مقام چاہتے ہیں کیوں کہ ہمیں انہوں نے اعلیٰ اقدار اعلیٰ تمدن اعلیٰ مہذب انداز، اعلیٰ تہذب اپنانے کا درس دیا اور ان افکار کی بدولت ہی دنیا میں مقام حاصل کریں گے۔
مزید ہم اپنی مافوق الفطرت دانائی، علم وعرفان اور حسن و جمال سے لوگوں کے دل کو اس طرح مسحور و مسخر کردیں جیسے پردہ شب میں کوئی شہاب ثاقب نیلگوں آسمان سے ٹوٹ کر چکا چوند پیدا کردے، اور اس ملک پاکستان کی تصویر کشی وعکاسی اس ندرت و قدرت سے کریں کے دنیا کو مبہوت و متحیر کر دیں ،ہمارا نصیب العین ملک کی سالمیت اور اس کا استحکام تعمیر وترقی وخوشحالی ہے ، حکومت مثالی کردار ادا کرکے اس ملک کے خلاف ہر گھناوّنی سازش کو ناکام بنادے وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف قدم بڑھاو ہم تمہارے ساتھ ہیں۔